Book Name:Hazrat e Aisha ki Shan e ilmi

اس اجتماعی اعتکاف میں شامل ہونے کی مدنی التجاء ہے۔

        میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔ شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔(1)

ان کی سنَّت کا جو آئینہ دار ہے

 

بس وُہی تَو جہاں میں سمجھدار ہے

(وسائلِ بخشش،ص۴۷۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سُرمہ لگانے کی سنتیں اور آداب

       آئیے!شیخِ طریقت،امیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے ’’101 مَدَنی پھول‘‘سے سُرمہ لگانے کی سنّتیں اور آداب سُنتے ہیں ۔فرمان مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:٭” تمام سُرموں میں بہتر سُرمہ اِثْمِد(اِث۔مِد) ہے کہ یہ نگاہ کو روشن کرتا اور پلکیں اُگا تا ہے۔(2)٭پتّھر کا سُرمہ اِسْتِعْمال کرنے میں حَرَج نہیں اور سِیاہ سُرمہ یا کاجَل بَقَصْدِ زینت(یعنی زینت کی نِیَّت سے)مرد کو لگانا مکروہ ہے اور زینت مقصود نہ ہو تو کراہت نہیں۔(3)٭سُرمہ سو تے وقت اِسْتِعْمال کرنا سُنَّت ہے۔(4)٭ سُرمہ استعمال کرنے کے تین (3)منقول طریقوں کاخُلاصہ پیشِ خدمت ہے: (1)کبھی دونوں آنکھوں میں تین تین سَلائیاں (2)کبھی دائیں (یعنی سیدھی ) آنکھ میں تین اور بائیں (یعنی اُلٹی) میں دو، (3)تو کبھی دونوں آنکھوں میں دو دو اور پھر آخِر

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵

2 ابن ماجہ، ۴/ ۱۱۵ ،حدیث: ۳۴۹۷

3 فتاویٰ ہندیۃ، ۵ /۳۵۹

4 مرآۃالمناجیح ،۶/۱۸۰