Book Name:Hazrat e Aisha ki Shan e ilmi

ملتاہے۔(1) نیز حضرت سیِّدُناعطاء خُراسانیرَحمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:مُعتَکِف کی مِثال اُس احرام باندھنے والے شخص کی سی ہے جو اللہ عَزَّ وَجَلَّکے درپر آپڑا ہواوریہ کہہ رہا ہو:یااللہ عَزَّ وَجَلَّ!جب تک تُو میر ی مغفِرت نہیں فرما دے گامیں یہاں سے نہیں ٹلوں گا۔(2)

                        اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ تبلیغِ قرآن و سنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کےمدنی ماحول میں مُلک و بیرونِ مُلک کئی مقامات پر آخری عشرے کے اعتکاف کی سنت کو زندہ رکھنے کے لئے آخری عشرے کے اجتماعی اعتکاف کا خُصُوصیّت کے ساتھ اہتمام ہوتا ہے،سنتِ اعتکاف کی سعادت پانے والوں کے لئے باقاعدہ ایک جدول ترتیب دِیا جاتا ہے تاکہ اللہ عَزَّ وَجَلَّکے گھر کے یہ مُعزَّز مہمان جس مقصد کے تحت آئے ہیں اس میں کامیابی سے ہمکنار ہوجائیں،اُنہیں مناسب سہولیات دینے کی  کوشش کی جاتی ہے تاکہ عاشقانِ رمضان و عاشقانِ اعتکاف یکسوئی و دِلجمعی کے ساتھ سیکھنے سکھانے کے حلقوں میں شامل ہوسکیں۔قرآنِ کریم کی دُرست مخارج کے ساتھ تلاوت،نماز کے بنیادی مسائل، وضووغسل کے مسائل، سُنّتیں و آداب،دعائیں،کلمے،سورتیں اور دیگر کئی مدنی پھول سیکھنے سکھانے کے علاوہ مدنی درس(درسِ فیضانِ سُنّت)اورسنتوں بھرے اصلاحی بیانات،آڈیومدنی مذاکرے سُننے سُنانے کابھی اہتمام کِیا جاتا ہے نیزمعتکفین کو گُناہوں سے بچتے رہنے،سابقہ گُناہوں سے توبہ کرنے،قضا نمازوں کی ادائیگی،سُنّتوں بھری زندگی گزارنے، دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ رہنے، اپنے گھروں،علاقوں اور شہروں میں دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں کی دُھومیں مچانے،مدنی انعامات پر عمل،مدنی قافلوں میں سفر  کرنے اور انفرادی کوشش کے ذریعے دُوسرے مسلمانوں کو مدنی کاموں کی ترغیب دلانے،ذمہ داران اور والدین کی اطاعت اور حقوقُ اللہ اور حقوقُ العبادکی ادائیگی کرنے کا بھرپور مدنی ذہن دِیا جاتا ہے،لہٰذا تمام اسلامی بھائیوں سے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1] شعب الایمان،باب فی الاعتکاف،۳/۴۲۵،حدیث ۳۹۶۸

2… شعب الایمان،باب فی الاعتکاف،۳ /۴۲۶، حدیث: ۳۹۷۰