Book Name:Tauba karnay walon kay liay inamaat

درمیان فرق ہے ہر پیچ پرکہ مسلمان اپنے سر پر دے گا اس پر روزِ قیامت ایک نور عطا کیا جائے گا۔“(2) ٭عِمامہ قبلہ رُو کھڑے کھڑے باندھئے۔(3) ٭عمامے میں سنّت یہ ہے کہ ڈھائی  گز سے کم نہ ہو، نہ چھ(6) گز سے  زیادہ اور اس کی بندِش گنبد نُما ہو۔(4) ٭رومال اگربڑا ہو کہ اتنے پیچ آسکیں جوسرکوچھپالیں تووہ عمامہ ہی ہوگیا اور چھوٹا رومال جس سے صرف دو(2)ایک(1) پیچ آسکیں لپیٹنا مکروہ ہے۔(5) ٭ عمامے کو جب از سرِ نو باندھنا ہوتو جس طرح لپیٹا ہے اسی طرح کھولے اوریک بارگی زمین پر نہ پھینک دے۔(6) ٭اگر ضرورتاً اُتارا اور دوبارہ باندھنے کی نیّت ہوئی تو ایک ایک پیچ کھولنے پر ایک ایک گُناہ مٹا یا جا ئے گا۔(7)

       عِمامے کے پانچ (5)طِبّی فوائد مُلاحَظہ ہوں:٭ننگے سر رہنے والوں کے بالوں پر سردی گرمی اور دھوپ وغیرہ براہِ راست اثر انداز ہوتی ہے اِس سے نہ صِرف بال بلکہ دِماغ اور چہرہ بھی مُتَأ ثِّرہوتا ہے اور صحّت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ لہٰذا اتباع سنت کی نیّت سے عمامہ شریف باندھنے میں دونوں جہانوں میں عافیّت ہے۔٭طبّی تحقیق کے مطابِق دردِ سر کیلئے عِمامہ شریف پہننا  بَہُت مفید ہے۔٭عمامہ شریف سے دماغ کو تقویت ملتی اور حافِظہ مضبوط ہوتا ہے۔٭عمامہ شریف باندھنے سے دائمی نَزلہ نہیں ہو تا یا ہوتا بھی ہے تو اس کے اثرات کم ہوتے ہیں۔٭عمامہ شریف کا شملہ نچلے دھڑکے فالج سے

 

 

 

مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ

[1] جامع صغیر لِلسُّیُوْطِی،ص ۳۵۳،حدیث:۵۷۲۵

2…کَشْفُ الاِلْتِباس فِی اسْتِحْبابِ اللِّباس،ص۳۸

3…فتاویٰ رضویہ،۲۲/۱۸۶

4…فتاویٰ رضویہ،۷/۲۹۹

5…فتاویٰ ہندیۃ،۵/۳۳۰

6…فتاویٰ رضویہ،۶/۲۱۴ ملخصاً