Book Name:Faizan e Sadr ush Shariah

بچوں گا ٭مَدَنی قافلے، مَدَنی انعامات ، نیز عَلاقائی دَوْرَہ، برائے نیکی کی دعوت وغیرہ کی رَغْبَت دِلاؤں گا٭قَہْقَہہ لگانے اور لگوانے سے بچوں گا٭نظر کی حِفَاظَت کا ذِہْن بنانے کی خاطِر حتَّی الْاِمْکان نگاہیں نیچی رکھوں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ایک حاضری چھوٹ گئی:

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!ماہِ شَوّالُ الْمُکَرَّم اپنی رَحْمتوں اور بَرکتوں کی بَرکھا بَرساتا ہوا اِخْتِتام کی جانب گامزن ہےاوراس کے بعد ماہِ ذُوالْقَعْدۃِ الحرام کی آمد آمد ہے۔یہ وہ ماہِ مُبارَک  ہے، جس کی دوسری شَب میں دُنیائے سُنّیَت کے عظیم پیشوا،سُنّیوں کے رَہْبَر و رَہْنُما، آسمانِ رَضَوِیَّت کے نیّرِ تاباں، خلیفہ ٔ اَعلیٰ حضرت ،مُصنّفِ بہارِشریعت ،صَدرُ الشَّریعہ،بَدرُ الطّریقہ حضرتِ علامہ مُفْتی اَمْجدعلی اَعْظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَنِی نے اس دارِ فانی سے پردہ فرمایا۔ یعنی 2 ذُوالْقَعْدۃِ الحرام کو آپ کا عرس مبارک ہے، آئیے! اسی نسبت سے صَدرُالشَّریعہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی مبارک زندگی کے مختلف گوشوں کا حسین ذکرسُنتے ہیں۔ اَوّلاً ایک نہایت ایمان اَفْروز حکایت سُنئے، چُنانچہ

حضرت صَدرُ الشریعہ مُفتی امجد علی اَعْظَمی رَحْمۃُ اللہ ِتَعَالیٰ عَلَیۡہ اجمیر شریف میں ایک بار شدید بُخار میں مبُتَلا ہوگئے،یہاں تک کہ غَشی طاری ہوگئی ۔دوپَہَر سے پہلے غَشی طاری ہوئی اور عَصْر تک رہی۔حافِظِ ملّت مولانا عبدُالعزیزرَحْمۃُ اللہ ِتَعَالیٰ عَلَیۡہ خدمت کے لیے حاضِر تھے،صدرُ الشَّریعہ،بَدرُ الطّریقہ رَحْمۃُ اللہ ِتَعَالیٰ عَلَیۡہ کو جب ہوش آیا تو سب سے پہلے یہ دَرْیافْتْ فرمایا :کیا وَقْت ہے ؟ ظُہرکا وَقْت ہے یا نہیں ؟حافِظِ ملّترَحْمۃُ اللہ ِتَعَالیٰ عَلَیۡہ نے عرض کی کہ اتنے بج گئے ہیں،اب ظُہر کا وَقْت نہیں۔یہ سُن کر اتنی اَذِیَّت پہنچی کہ آنکھ سے آنسو جاری ہوگئے ۔حافِظ ملّت رَحْمۃُ اللہ ِتَعَالیٰ عَلَیۡہ نے دَرْیافْتْ کیا :کیاحُضُور