Book Name:Faizan e Sadr ush Shariah

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! دیکھا آپ نے ! رَئِیْسُ الْحُکَماء حضرت سَیِّدُنا حکیم لقمان رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کیسے علم و حکمت بھرے مدنی پُھول عطا فرمائے کہ  عُلماء کی صُحبت اختیار کرنی چاہیے،اسی  میں فائدہ ہے۔ عالِم ہوتب بھی عُلماء کی مجلس سے جُڑا رہے اور جاہل ہو تب تو اس پر لازِم ہے کہ وہ عُلماء کی مَعیَّت(یعنی ہمراہی)اختیار کرے۔ علم و حکمت بھری باتوں سے جہاں فکر و نظر کے دریچے روشن ہوتے ہیں،وہیں علمِ دین سیکھنے کا ثواب بھی ہاتھ آتا ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّشیخِ طریقت، امیرِ اَہلسُنَّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابُو بلال محمدالیاس عطارقادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہبھی اَسلاف کے طریقے پر عمل کرتے ہوئے عام فہم اَنداز میں قرآن و حدیث کی روشنی میں نہ صِرف شَرعی سوالات کے جوابات ارشادفرماتے ہیں،بلکہ بعض اوقات قیمتی طِبِّی معلومات سے رُوشَناس فرماتے، مُتعدَّد گُتھیوں کو سُلجھاتے(یعنی مشکلات کو حل فرماتے)،مختلف علمی مدنی پھولوں کے ذَریعے اسے اور مُنْفَرِد بناتے اور دیکھنے،سُننے والوں کے دِلوں میں خوفِ خدا و عشقِ مصطفٰی کی شمع بھی فروزاں (روشن) فرماتے ہیں۔شیخِ طریقت ، اَمِیرِ اَہلسنَّت  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی ہر کاوِش(کوشش)کا مقصد راہِ راست سے بھٹکے ہوئے لوگوں کو راہ پر لانا  اور انہیں سُنَّتوں کا پابند بنانا ہے ۔اَلۡحَمۡدُلِلّٰہ عَلٰی اِحۡسَانِہٖ بے شمار اسلامی بھائی اوراسلامی بہنیں آپدَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے ان مدَنی مُذاکروں  کے ذَریعے گُناہوں سے تائب ہوکر اِسلامی تعلیمات کو اَپنانے والے بن چکے ہیں ۔آئیے ! آپ کی ذَوق اَفزائی کےلیے ایک مدنی بہارسُناتاہوں۔

فیشن  پرست کیسے سُدھرا!

لَیّہ شہر(صوبہ پنجاب، پاکستان) کے مُقیم ایک  نوجوان کابیان ہے کہ میں سُنَّتوں سے دُورفیشن کے نشَے میں مخمور تھا، نِتْ نئے تَراش خَراش والے کپڑے پہننا، فُضُولیات ولَغْویات میں اپنے قیمتی لمحات ضائع کرنا میرا معمول تھا۔ ذِکْرِ الہٰی سے یکسر غافل ہوچکا تھا، نیکیوں بھری زِندگی گُزارنے کا ذِہْن کچھ یُوں