Book Name:Faizan e Sadr ush Shariah

سینہ تری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا

جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

آئیے بیٹھنے کی چند سُنّتیں اور آداب مُلاحَظہ کیجیے:

٭سُرین زمین پر رکھیں اور دونوں گھٹنوں کو کھڑا کر کے دونوں ہاتھوں سے گھیر لیں اور ایک ہاتھ سےدوسرے کو پکڑ لیں ، اس طرح بیٹھنا سنت ہے( لیکن اس دوران گھٹنوں پر کوئی چادروغیرہ اوڑھ لینا بہتر ہے۔) (مراٰۃالمناجیح،ج۶،ص۳۷۸ ملخصاً) ٭چارزانو (یعنی پالتی مار کر) بیٹھنا بھی نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے ثابت ہے۔٭ جہاں کچھ دھوپ اور کچھ چھاؤں ہو وہاں نہ بیٹھیں ۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے مَحبوب، دانائے غُیوبصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:جب تم میں سے کوئی سائے میں ہو اور اس پر سے سایہ رخصت ہوجائے اور وہ کچھ دھوپ کچھ چھاؤں میں رہ جائے تو اسے چاہيے کہ وہاں سے اٹھ جائے ۔(سنن ابی داؤد،کتاب الادب،باب فی الجلوس بین الظل و الشمس،الحدیث۴۸۲۱،ج۴،ص۳۳۸)٭قبلہ رخ ہو کر بیٹھیں ۔(رسائل عطاریہ،حصہ۲،ص۲۲۹)٭اعلیٰ حضرت، امامِ اہلسنت،مَوْلانا شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ  الرَّحْمٰن  لکھتے ہیں : پیر واستاذ کی نشست پر انکی غیبت (یعنی غیرموجودگی )میں بھی نہ بیٹھے۔  (فتاوٰی رضویہ،ج۲۴، ص۳۶۹/۴۲۴) ٭جب کبھی اِجتِماع یا مجْلِس میں آئیں تولوگو ں کو پھلانگ کر آگے نہ جائیں جہاں جگہ ملے وہیں بیٹھ جائیں۔ ٭ جب بیٹھیں تو جوتے اتارلیں آپ کے قد م آرام پائیں گے ۔( الجامع الصغیر ،الحدیث۵۵۴،ص۴۰ ) ٭مجْلسِ سے فارغ ہوکر یہ دعا تین بار پڑھ لیں تو  گناہ معاف ہوجائیں گے۔ اور جواسلامی بھائی مجلسِ خیر و مجلسِ ذکر میں پڑھے تو اس کیلئے اس خیر پر مہر لگا دی جائے گی ۔ وہ دعا یہ ہے: سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِ کَ لَآ اِلٰہَ اِلَّآ اَنْتَ اَسْتَغْفِرُ کَ وَاَتُوْبُ اِلَیْکَ'' ترجمہ : تیری ذات پاک ہے اوراے اللہ ! تیرے ہی لئے تمام خوبیاں ہیں ،تیرے سواکوئی معبود نہیں ، تجھ سے بخشش چاہتاہوں اور تیری طرف تو بہ کرتا ہوں۔(سنن ابی داؤد،کتاب الادب،باب فی کفارۃ المجلس، الحدیث ۴۸۵۷، ج۴، ص۳۴۷)٭جب کوئی عالم با عمل یا متقی شَخْص  یا سَیِّد