Book Name:Faizan e Maula Ali Mushkil Kusha

کرتے اور انتہائی عدْل و اِنصاف سے کام لیتے ،آپ کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمکی ذات مَنبعِ عِلم وحِکمَت تھی ، جب کلام کرتے تو دَہن مُبارَک سے حِکمَت ودانائی کے پُھول جَھڑتے ، دنیا اور اِس کی رنگینیوں سے وحشت کھاتے ، رات کے اندھیرے  میں (عبادتِ الٰہی سے)مسرور ہوتے، اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی قَسم ! آپ کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم بَہُت زیادہ رونے والے ، دُور اندیش اور غَمزدہ تھے ، اپنے نفس کا مُحاسَبہ کرتے ، کُھردَرا  اور موٹا لباس پسند فرماتے اور موٹی روٹی کھاتے ،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی قَسم ! رُعب ودَبدَبہ ایسا تھا کہ ہم میں سے ہرایک آپ کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم سے کلام کرتے ہو ئے ڈرتا تھا ،حالانکہ جب ہم حاضر ہوتے تو ملنے میں آپ کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم خود پہل کرتے اور جب ہم سُوال کرتے تو جَواب ارشاد فرماتے اورہماری دَعْوت قَبول فرماتے ،جب مُسکراتے تو دندانِ مُبارَک ایسے معلوم ہوتے جیسے موتِیوں کی لَڑی، آپ کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم  پرہیزگاروں کا اِحْترام کرتے ، مِسکینوں سے مَحَبَّت فرماتے، کسی طاقتوریا صاحبِ ثَروَت کو اس کی باطل آرزو میں اُمید نہ دِلاتے ، کو ئی بھی کمزور شَخْص  آپ کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمکی عَدالت سے مایُوس نہ ہوتابلکہ اُسے اُمید ہوتی کہ مجھے یہا ں اِنصاف ضَرور ملے گا ۔اللہ عَزَّوَجَلَّ کی قسم!میں نے دیکھا کہ جب رات آتی  تو آپ  کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْماپنی داڑھی مُبارَک  پکڑ کر زارو قطا ر روتے اور زخمی شخص کی طر ح تَڑپتے، میں نے آپ کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمکو یہ فرماتے ہوئے سُنا :'' اے دنیا ! آیا تُو نے مجھ سے منہ موڑلیا ہے یا ابھی تک میری مُشتاق ہے؟ اے دھوکے باز دُنیا! جا، تُو کسی او ر کو دھوکہ دے ،میں تجھے 3 طلاقیں دے چکاہوں، اب اس میں ہرگز رُجوع نہیں۔ تیری عُمر بَہُت کم ہے اور تیری آسائشِیں اور نِعمتیں انتہائی حَقیر ہیں اورتیرے نُقصانا ت بَہُت زیادہ ہیں ، ہائے !سفرِ (آخرت) نہایت طویل ہے ،زادِ راہ بَہُت قلیل اور راستہ انتہائی خطرناک اورپیچ دار ہے،یہ سُن کر حضرتِ سیدنا امیر مُعاوِیہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی آنکھوں سے آنسوبہنے لگے ،حتّٰی کہ رِیش مبارک آنسوؤں سے تَر ہوگئی اور وہاں مَوْجُود  لوگ بھی زار وقطاررونے لگے ۔پھر آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے فرمایا:'' اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ابُو