Book Name:Faizan e Maula Ali Mushkil Kusha

عَزَّ  وَجَلَّ  !گویا کہ مولا علی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم  خُود فرمارہے ہیں کہ  اگر مجھ سے مَحَبّت کرنے کا دعوی ہے تو شَیْخَیْنِ کرِیمین  سے بھی مَحَبّت کرنا ہو گی ورنہ میری مَحَبّت کوئی فائدہ نہ دے گی۔

شیخِ طریقت،امیرِ اَہلسنَّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت ِ علامہ مولانا ابُو بلا ل محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کتنے پیارے اور دِل نشین اَنداز میں بصورتِ شعر مولا علی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم  کا مَرتَبہ بَیان فرماتے ہیں کہ

بعدِ خُلَفائے ثَلاثہ سَب صَحابہ سے بڑا

آپ کو رُتبہ مِلا مَولیٰ علی مُشکِل کُشا

(وسائل بخشش،ص:۵۲۲)

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہمیں تمام خُلفائےعِظام اور صحابۂ کرامرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم اَجۡمَعِیۡن سے مَحبَّت کرنے اور ان کا ادَب واحتِرام بجالانے کی توفیق عطافرمائے۔اٰمین بجاہِ النبی الامین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!          صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

دُنیا سے بے رغبتی!

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حضرتِ سیِّدُنا علیُّ المرتضیٰ، شیرِخدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم مال ودَولت سے دُور رہتے اور دُنیا سے سَخت نفرت کیا کرتے۔ایک مَرتبہ آپ کی خِدمت میں ابن ِنبَّاج حاضِر ہُوا اور عرض کی یا اَمیر َالمُومِنین اِس وقت بَیتُ المال سونے چاندی سے بَھرا ہوا ہے، آپ نے اللہُ اَکْبَر کہا اور کھڑے ہو کر بیتُ المال تشریف لے گئے اور فرمایا!اے ابنِ نباج !میرےپاس کُوفہ والوں کو لاؤ ،لوگوں میں اعلان کردیا گیا، پھر آپ نے بَیتُ المال کا سارا مال لوگوں میں تقسیم کردیا اور حالت یہ تھی کہ مال تقسیم فرماتے جاتے اور کہتے جاتے اے سونا اے چاندی میرے پاس سے چلاجا