Book Name:Faizan e Maula Ali Mushkil Kusha

فرامین ِ مُصْطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسُنْتے ہیں ۔چُنانچہ 

(1)سرکار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حَضْرتِعلی سے فرمایا: اَنْتَ مِنِّي بِمَنْزِلَةِ هَارُونَ مِنْ مُوسَى اِلَّا اَنَّهُ لَا نَبِيَّ بَعْدِي،یعنی تُم میرے لئے ایسے ہی ہو جیسے موسیٰ(عَلَیْہِ السَّلَام ) کے نزدیک ہارون(عَلَیْہِ السَّلَام ) کا مَقام تھا مگر یہ کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں۔(مسلم ،ص:۱۳۱۰،حدیث: ۲۴۰۴)

 (2) عَلِيٌ مِّنِّي بِمَنْزِلَةِ رَأسِيْ مِنْ بَدَنِيْ ،یعنی علی کاتعلُّق مجھ سےایساہی ہےجیسامیرے سَرکاتَعلُّق میرے جِسْم سےہے۔(کنزالعمال، ۶/۲۷۷، حدیث: ۳۲۹۱۱ )

(3)اَنَادَارُالْحِکْمَۃِ وَعَلِیٌّ بَابُھا یعنی میں حکمت کا گھر ہوں اورعلی اس کا دروازہ ہیں۔(ترمذی ،۵ ص:۴۰۲،حدیث:۳۷۴۴)

ایک ذرّہ اپنی اُلفت کا عنایت کر مجھے

اپنا دیوانہ بنا مولیٰ علی مشکل کُشا!

(وسائلِ بخشش:۵۲۴)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ ہمارے پیارے آقا، مدینے والے مُصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےحضرتِ سَیدنا علی المرتضی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کی کیسی شان بَیان فرمائی ہے۔اتنے انعامات واکرامات کے علاوہ بھی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نے آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کو بے شُمار خوبیاں عطافرمائی ہیں،حضرت سَیِّدُناعبدُاللہبن مَسعود رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہفرماتےہیں:بےشک قرآنِ مجید سات (7) حروف(لغتوں) پراُتراہے اوران میں سے ہر حرف کا ظاہِر بھی ہےاورباطِن بھی اور امیرُ المُؤمنِین حضرت سیدنا علیُ المرتضی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم ایسے عالِم ہیں جن کے پاس ظاہِر وباطِن دونوں کا عِلم ہے۔ (تاریخ ِمدینہ دمشق لابن عساکر، ج۴۲،ص ۴۰۰)