Book Name:Faizan e Imam e Azam

ارشاد فرمایا: ’’جو لباس تم پہنتے ہو اسے صاف سُتھرا رکھو اور اپنی سواریوں کی دیکھ بھال کیا کرو اور تمہاری ظاہری ہیئت ایسی صاف سُتھری ہوکہ جب لوگوں میں جاؤ تو وہ تُمہاری عزَّت کریں۔‘‘(جامع صغیر،حرف الہمزہ،ص۲۲،الحدیث:۲۵۷)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہماراپیارا دین ہمیں باطنی صَفائی کے ساتھ ساتھ ظاہری  سُتھرائی کابھی  کیسا پیارا دَرْس دیتاہے،لہٰذا ہمیں بھی  چاہیے کہ صفائی کا خاص خیال رکھیں اوراپنے لباس ،بدن،عمامہ، چادر، جُوتے،گاڑی، گھر ،گلی   محلّے اور بازار وغیرہ کی صفائی کا اِہتمام کریں ،بالخُصُوص مسجد کی تعظیم کی نِیَّت سے آنے سے پہلےغُسل یااچھی طرح وُضو کرکے،اچھی خُوشبولگاکر،صاف سُتھرالباس پہن کر آئیں گے تو اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ عبادت میں   خُشوع وخُضوع حاصل ہوگا ۔

کپڑے میں رکھوں صاف تُو دِل کو مرے کر صاف     اللہ مدینہ مرے سینے کو بنا دے

اَخلاق ہوں اچھے مرا کردار ہو سُتھرا             محبوب کا صَدقہ تُو مجھے نیک بنا دے

(وسائلِ بخشش،ص:۱۱۷،۱۱۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

محرومانِ شبِ براءت!

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اَسلافِ کرام  رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلامکے واقعات بَیان  کرنے کا ایک مَقْصَد یہ بھی ہوتا ہے کہ ہم ان کے حالاتِ زِندگی سُنیں اور اپنی زِندگیوں کو ان کی حَیاتِ مُبارَکہ  کے سانچے میں ڈھالنے کی کوشش کریں۔لہٰذاہمیں بھی اپنے تمام گُناہوں سے سچی تَوْبہ  کرکے اَسلاف کی سیرت و کردار بالخُصُوص حَضْرتِ سَیِّدُنا امامِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَم کے نقشِ قدم پر چلنےکی کوشش کرنی چاہئے،اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ خُوب خُوب بَرَکتیں نصیب  ہوں گی۔ ہماری خُوش قسمتی کہ شَعْبَانُ