Book Name:Faizan e Imam e Azam

بارگاہِ رسالت میں مقامِ امامِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَم :

حَضْرتِ سَیِّدُناداتاگنج بَخْش علی ہجویری حَنَفی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی حضرتِ سَیِّدُنا امامِ اَعْظم ابُوحنیفہ نُعمان بن ثابتعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْواحِدسے خاص عقیدت رکھتےتھے۔آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:’’میں اىک روز سفر کرتا ہوا، ملکِ شام مىں مُؤذِّنِ رَسُول حضرتِ سَیِّدُنا بلال رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے روضۂ مُبَارَک پر حاضر ہوا،وہاں میری  آنکھ لگ گئی اور میں نے اپنے آپ  کو مکۂ مُعظَّمَہ(زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً )میں پایا۔کیا دیکھتا ہوں کہ سرکارِ دوعالم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  قبیلۂ بنى شىبہ کے دروازے پر مَوْجُود  ہیں اور ایک عُمر رَسىدہ شخص کو کسی چھوٹے بچے کی طرح اُٹھائے ہوئے ہیں،مىں فَرطِ مَحَبَّت سے بے قرار ہوکرآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کى طرف بڑھا اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے مُبارَک قدموں کو بوسہ دىا، دل ہی دل میں اس بات پر بڑا حىران بھی تھا کہ ىہ ضعىف شخص کون ہے ؟اتنے میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کے مَحبوب، دانائے غُیوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  قُوّتِ باطنى اور علمِ غیب کے ذَریعے مىری حیرت و اِسْتِعْجاب(تعجب) کی کیفیّت جان گئے اور مجھے مُخاطَب کرکے فرماىا :”ىہ ابُوحنیفہ ہیں اور تمہارے امِام ہىں۔

حضرتِ سَیِّدُناداتا گنج بخش رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنا یہ خواب بیان کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ  اس سے مجھے مَعْلُوم ہوگیا کہ حضرتِ سَیِّدُنا امامِ اَعْظم ابُوحنىفہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ  کاشُمار ان لوگوں مىں سے ہے جن کے اَوصاف شَریعت کے قائم رہنے والے اَحْکام کى طرح قائِم و دائِم ہىں، ىہى وجہ ہے کہ حُسنِ اَخْلاق کے پیکر،مَحبوبِ رَبِّ اَکبر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ان سے اس قدر مَحَبَّت فرماتے ہىں اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کو امام ِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سےجو  مَحَبَّت ہے، اس سے ىہ نتىجہ بھی نکلتا ہے کہ جس طرح آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے خطا ممکن نہىں،اسى طرح اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اوررَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے کرم سے  حضرت سیِّدُنا امام اعظم ابُوحنىفہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بھى خَطا سے محفوظ ہیں ۔(کشف المحجوب ،ص:۱۰۱بتغیر قلیل)