Book Name:Sarkar ﷺ ki Jawani Ke Waqeaat

(ذوقِ نعت،ص۱۶۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے!ہم غَور کرتے ہیں  کہ کیا ہم حُسْنِ اَخلاق کے مالِک ہیں؟کیا ہم ہمیشہ سچ بولتے ہیں؟کیا ہم اَمانت دار ہیں؟کیا ہم مسلمانوں سے  اچھےسُلُوک سے پیش آتے ہیں۔ ؟ہمارے اَخلاق تو اِس قَدَر عُمدہ ہونے چاہئیں کہ گناہگار و بدکار ہمارے اَخلاق سے مُتَأَثِّر ہوکر اپنے گناہوں سے تائب ہوجائیں،نیکیوں کی راہ پر گامْزن ہوجائیں اورغیر مُسلِم دیکھیں تو اِسلام قَبُول کرنے پر مَجبور ہوجائیں۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ حُسْنِ اَخلاق کے پیکر ،تمام نبیوں کے سَرْوَر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اَخلاقِ کَرِیمانہ تو اِس قَدَر عُمدہ تھے کہ اُن کی شان و عظمت کو قرآنِ کَرِیم کےپارہ 29سُوْرَۂ قَلَم کی آیت نمبر  4 میں یُوں بَیان  فرمایا گیا ہے:

وَ اِنَّكَ لَعَلٰى خُلُقٍ عَظِیْمٍ(۴) (پ۲۹،القلم:۴)            ترجَمۂ کنزُالایمان:اوربیشک تمہاری خُوبُو بڑی شان کی ہے۔

ہمارے پیارے آقا،مدینے والے مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنی بِعْثت کا مَقْصَد اور حُسْنِ اَخْلاق کی اَہَمِّیَّت واضِح کرتے ہوئے اِرْشاد فرمایا:بُعِثْتُ لِاُتَمِّمَ حُسْنَ الْاَخْلَاقِ یعنی مجھے اَخْلاق کے حُسْن و خُوبی کو مُکَمَّل کرنے کے لئے ہی بھیجا گیا ہے۔([1])

تِرے خُلْق کو حَقْ نے عظیم کہا تِر ی خِلْق کوحق نے جمیل کِیا      کوئی تُجھ سا ہُوا ہے نہ ہوگا شَہا! تِرے خالِقِ حُسن واَدا کی قسم

 (حدائق بخشش،ص۸۰)

شعر کی مختصر وضاحت:یَارسُولَاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نےآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی


 



[1] مؤطا امام مالک،کتاب حسن الخلق، باب ماجاء فی حسن الخلق،۲/۴۰۴،حدیث:۱۷۲۳