Book Name:Sarkar ﷺ ki Jawani Ke Waqeaat

سے نہیں ہوپارہا تھاحَیرت اَنگیز طور پر چند دنوں میں ہوگیا یعنی اُنہیں مَطْلُوبہ تعداد میں ویزے مِل گئے ۔

مُشْکِلیں حَل کر شَہِ مُشکِل کُشا کے واسِطے                            کر بَلائیں رَد شہیدِ کربَلا کے واسِطے

(شجرہ قادریہ رضویہ ضیائیہ عطاریہ،ص۶۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آقائے نامدار،مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ بچپن سے ہی ہر خُوبی میں اپنی مِثال آپ تھے، جب آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  جوانی کی عُمْر کو پہنچےتو اِن اَوْصاف میں اور بھی نِکھا ر پیدا ہوگیا۔آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اَمانت و دِیانتداری ایسی شاندار تھی کہ جس کی بَدولت آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّمَ کو مخلوق میں اِنتِہائی مَقْبُولِیَّت حاصِل ہوئی اور اللہ تعالیٰ نے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو عَقْلِ سَلِیْم اور بے مِثْل دانائی کا عظیم جَوہَر عطا فرما یا،چُنانچہ جب تَعمیر ِکَعْبَہ کے وَقْت حَجْرِ اَسْوَد کو نَصْب کرنے کے مُعَامَلے میں عَرَب کے بڑے بڑے سَرداروں  کے درمیان جھگڑا کھڑا ہو گیا اور قَتْل و غارَت گری تک نوبت پہنچ گئی تو آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُن کے جھگڑے کا ایسا لاجواب فَیْصَلَہ فرمادیا کہ بڑے بڑے دانشوروں  اور سرداروں  نےآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے فَیْصَلَے کی عظمت کے آگے سَر جُھکا دِیا اور سَبھی پُکار اُٹھے کہ وَاللہ  یہ اَمِین ہیں اور ہم اِن کے فَیْصَلَے پر راضی ہیں۔آئیے!ہم بھی وہ واقِعہ سُنتے ہیں اور اُس سے حاصِل ہونے والے مَدَنی پُھول چُنتے ہیں  چُنانچہ

واللہ یہ اَمین ہیں!

 جب مکّی مَدَنی سُلطان،رَحمتِ عالمیان صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی عُمْرِ مُبارَک پینتیس(35) بَرس کی ہوئی تو زور دار بارش سے حَرَمِ کَعْبَہ میں ایسا عظیم سیلاب آیا کہ کعبے کی عِمارت مُنْہَدَم یعنی شَہید ہو گئی۔ عَمَالِقَہ، قَبیلۂ جُرْہُم اور قُصَیّ وغیرہ اپنے اپنے وَقتوں میں کعبےکی تعمیر و مَرَمَّت کرتے رہے تھے مگر چونکہ