Book Name:Sarkar ﷺ ki Jawani Ke Waqeaat

حُضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنی چادرِ مُبارَک کو بچھا کر حَجَرِاَسْوَد کو اُس پر رکھااور سرداروں کو حکم دیا کہ سب لوگ اِس چادر کو تھام کر مُقَدَّس پتّھر کو اُٹھائیں۔چُنانچہ سب سرداروں نے چادر کو اُٹھایا ا ور جب حَجَرِ اَسْوَد اپنے مقام تک پہنچ گیا تو حُضورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنے  مُتَبَرَّک  ہاتھوں سے اُس مُقَدَّس پتّھر کو اُٹھا کر اُس کی جگہ پر رکھ دیا۔اِس طرح ایک ایسی خُونی لڑائی ٹَل گئی جس کے نتیجے میں نہ معلوم کتنا خون خرابا ہوتا۔(سیرۃ ابن ھشام ، حدیث بنیان الکعبۃ ...الخ، ص۷۹)

تُو ہی اَنبیا کا سَروَر تُو ہی دو جہاں کا یاوَر                      تُو ہی رَہبرِ زَمانہ مَدَنی مدینے والے

(وسائل بخشش مرمم،ص۴۲۵)

مختصر وضاحت:اے مدینے والے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!آپ نبیوں کے سردار اورآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ دُنیا و آخرت میں  مدد کرنے  والے اورزمانے بھر کی رہبری اوررہنمائی کرنے والے ہیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

دارُالاِفتا اَہلسنَّت

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!سُنا آپ نے کہ جوانی میں ہمارے آقا و مَولیٰ،اَحمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی فَہم و فِراست اور فَیْصَلَہ کرنے کی صَلاحِیَّت و قُوَّت کس قَدَر اَرفَع و اَعلیٰ تھی کہ  جب مختلِف قَبائل کے درمیان کسی بات پر ٹھن جاتی اور مُعَامَلَہ حَل ہونےکی کوئی صُورت بھی دکھائی نہ دیتی تو بِالآخِر مُعَامَلَہ عَدالتِ مُصْطَفٰے میں آجاتا چُنانچہ پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ مُعَامَلے کی نَوعِیَّت کو دیکھتے ہوئے ایسا مُتَأَثِّرکُن اور حَق پر مُشْتَمِل فَیْصَلَہ فرماتے کہ جس کو سَبھی لوگ خُوشی خُوشی قَبُول کرلیتے اور خُون خَرابےکی نوبَت نہ آتی۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّعاشِقانِ رَسُول کی  مَدَنی تَحریک دعوتِ اسلامی بھی اُمّت کی اِصلاح کے