Book Name:Sarkar ﷺ ki Jawani Ke Waqeaat

عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مُبارَک عادات کو قرآنِ کریم میں عظیم فرمایا اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی وِلادتِ باسَعادت کو بھی خوبصورتی بخشی،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے حُسن اور پیاری پیاری اداؤں کو پیدا کرنے والے رَبّ عَزَّ  وَجَلَّ کی قسم!آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جیسا حَسِیْن و جَمِیْل نہ پہلے کبھی ہُوا اور نہ آئندہ کبھی ہو سکتا ہے۔

لہٰذا تمام مسلمانوں خُصوصاً نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سِیرت کو اپنے لئے مَشْعَلِ راہ بناتے ہوئے دِیانت داری،حُسْنِ اَخلاق اور سچائی جیسی پاکیزہ خُوبیوں کو اپنی زِندگی کا حِصَّہ بنائیں کیونکہ جو شخص اِن خُوبیوں سے مُزَیَّن ہوجاتا ہے تو اپنے ہوں یا پرائے سَبھی اُس کے گُن گاتے،اُس پر اِعتِماد کرتے،اُس سے مَحَبَّت کرتے اور اُس کی جانِب مائل ہوجاتے ہیں اور ایسا شخص اپنی اِن خُوبیوں کی بَرَکت سے سب کی آنکھوں کا تارا بن جاتا ہے جبکہ اِس کے بَرْعکْس خِیانت یعنی دھوکہ بازی،بَدْاَخلاقی اور جُھوٹ ایسی مَنحوس بُرائیاں ہیں کہ اِن میں مُبْتَلا  اِنسان اللہعَزَّ  وَجَلَّ اور اُس کے مَحبوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی ناراضِی مو ل لیتا،مُخْلِص دوستوں سے مَحروم ہوجاتا،لوگوں کا اِعتِماد(Trust) پانے اور اُنہیں راضِی رکھنے میں ناکام رہتا ہے ،اَلْغَرَض ایسا شخص ذِلّت و رُسوائی  کا ہار اپنے گلے میں ڈال لیتا ہے۔آئیے!دھوکہ بازی،بَدْاَخلاقی اور جُھوٹ کی مَذَمَّت پر مُشْتَمِل3فَرامِینِ مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسُنئے اور عِبْرَت حاصِل کیجئے چُنانچہ

اِرْشاد فرمایا:لعنتی ہے وہ شخص جو کسی مُسَلمان  کو نُقصان پہنچائے یا اُس کے ساتھ دھوکہ بازی کرے۔(ترمذی، کتاب البر الصلة،باب ماجاء فی الخیانة والغش،۳/ ۳۷۸،حدیث:۹۴۸ ۱)

اِرْشاد فرمایا:کَنجوس،سَرْکَش اور بَدْاَخلاق جَنَّت میں داخِل نہیں ہوں گے۔(مساوی الاخلاق ،باب ماجاء فی ذمّ البخل...الخ ، ص ۱۶۸،حدیث :۳۶۱)