Zuhad Sunnat e Mustafa Hai

Book Name:Zuhad Sunnat e Mustafa Hai

نہ کھاؤ اور مسلمانوں کیلئے اپنے بازو بچھا دو۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

ہمیں بھی یاد کر لو...!! صدقہ اپنی رحمت کا

اے عاشقانِ رسول! اَلحمدُ لِلّٰہ ! اللہ  پاک نے ہمیں ماہِ میلاد عطا فرمایا، اللہ  پاک کے فضل نے عاشقانِ رسول نے 1500 وَاں جشنِ وِلادت خُوب دُھوم دَھام سے مَنایا، محافِل ہوئیں، جُلُوسِ میلاد ہوئے، گھر سجے، گلیاں سجیں، مرحبا یا مصطفےٰ!کے خُوب نعرے لگائے گئے۔ ابھی ربیعُ الاوّل شریف کے چند دِن باقی ہیں، اَلحمدُ لِلّٰہ ! محافِلِ میلاد کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے بلکہ عاشقانِ رسول کی تو کیا بات ہے، یہ سارا سال ہی محافِلِ ذِکْرِ مصطفےٰ سجاتے رہتے ہیں۔

اللہ  پاک ہمارا میلاد منانا اپنی پاک بارگاہ میں قُبول فرمائے، ہم نے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ اپنی محبّتوں کا اِظْہار کیا، اللہ  پاک ہمارے دِلوں کو اِس پاکیزہ محبّت کے اَنْوار سے روشن فرمائے۔ حضرت جابِر بن سَمُرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے روایت ہے، رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: بیشک مکہ میں ایک پتھر ہے، وہ مجھ پر اِعْلانِ نُبوت سے پہلے (بھی) سلام بھیجتا تھا۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُس پتھر کے ساتھ اِظْہارِ محبّت کرتے ہوئے فرمایا: اِنِّی لَاَعْرِفُہٗ الْآن بیشک میں اب بھی اُس پتھر کو پہچانتا ہوں۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ ! آپ غور فرمائیے! ایک پتھر جو بظاہِر شُعُور نہیں رکھتا، بظاہِر ہم جیسی زندگی نہیں رکھتا، بظاہِر اُس کے سینے میں ہم جیسا دِل نہیں دھڑکتا، وہ پتھر اگر مَحْبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر سلام بھیجے تو آپ اس کو نہیں بُھولتے، اپنے دِلِ پاک میں جگہ عطا فرماتے ہیں


 

 



[1]...ترمذی، کتاب مناقب عن رسول اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ، صفحہ:828، حدیث:3633۔