Book Name:Rasool e Zeeshan Ke 3 Huqooq (Qist 2)
وضاحت: قرآنِ کریم میں ہے:
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(۵۶) (پارہ:22،الاحزاب:56)
ترجمۂ کنز العرفان : اے ایمان والو! ان پر درود اور خوب سلام بھیجو۔
عُلَمائے کرام فرماتے ہیں: محبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے حقوق ہم پر اتنے زیادہ ہیں کہ ہم انہیں ادا کر ہی نہیں سکتے، رَبِّ کریم نے درود شریف کا حکم دیا کہ اس کے ذریعے کچھ حقوق کی ادائیگی ہو جائے گی۔ ([1])
یاد رکھئے...!! * زِندگی میں کم از کم ایک بار درود شریف پڑھنا فرض ہے ۔([2]) * جس مجلس میں بھی پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ذِکْرِ پاک خُود کریں یا کسی سے سُنیں، اس وقت درود پڑھنا واجب ہے([3]) * جو ذِکْرِ پاک کر کے یا سُن کر درود شریف نہ پڑھے، وہ ترکِ واجِب کے سبب گنہگار ہوگا۔([4]) * یہ ضروری نہیں کہ سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا نامِ پاک لے یا سُنے تب ہی درود پڑھنا واجب ہےبلکہ ہر وہ لفظ جو آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذات پر دلالت کرے (مثلاً آپ، حُضُور، رسولِ ہاشمی وغیرہ)، اس کے ساتھ درود شریف پڑھنا واجب ہے۔([5]) *مختلف جلسوں میں(مثلاً :ایک جگہ بیٹھے تھے، ذِکْرِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہوا، پِھر اُٹھ کر دُوسری جگہ چلے گئے، پِھر ذِکْرِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہوا تَو) ہر بار دَرود شریف پڑھنا واجب ہے،نہیں پڑھے گا تو گنہگار ہوگا۔([6]) *البتہ ایک ہی مجلس میں بار بار ذِکْرِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہو تو اس تعلق سے عُلَما کا