Book Name:Ayat e Durood Shareef
عرصے میں کسی طرح سے کر کے رقم کا انتظام کر لو!
اب بہت پریشانی تھی کہ کام کاج چل نہیں رہا، عدالت نے بھی صِرْف ایک مہینے کی مہلت دِی ہے، کروں تو کیا کروں۔ اب اسی پریشانی کے عالَم میں یہ نیک شخص مسجد میں پہنچا اور درودِ پاک پڑھنا شروع کر دیا۔ اس نے معمول بنا لیا، روزانہ درودِ پاک پڑھا کرتا، یُوں کرتے کرتے 27 دِن گزر گئے۔ 28 وِیں رات آ گئی، یہ شخص رات کو سویا تو قسمت جاگ گئی، کوئی کہنے والا کہہ رہا تھا: اے بندے! وزیرِ سلطنت علی بنی عیسیٰ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے پاس جا! اُن سے کہہ! وہ تمہیں 3 ہزار دِینار دے دیں گے۔
اس شخص کی آنکھ کھلی، بڑا خوش تھا مگر ساتھ ہی خیال آیا: میں وزیر کو کیا کہوں گا؟ اسے کیسے یقین دِلاؤں گا کہ مجھے خواب میں اشارہ دیا گیا ہے؟ یہ سوچ کر پِھر پریشان ہو گیا، اگلا دِن پِھر درودِ پاک پڑھا، رات ہوئی، سویا تو قسمت جاگ اُٹھی، آج رات خواب میں غریبوں کے مددگار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تشریف لے آئے۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے بھی یہی فرمایا: وزیرِ سلطنت علی بن عیسیٰ (رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ ) کے پاس جاؤ!
اب اس کی آنکھ کھلی تو اپنی قسمت پر رَشک آ رہا تھا، کیسی خوش نصیبی ہے خواب میں دیدارِ مصطفےٰ نصیب ہو گیا ہے۔ لیکن ساتھ ہی پِھر خیال آیا، وزیر کو یقین کیسے دِلاؤں گا؟ چنانچہ اگلا دِن پِھر درودِ پاک پڑھا، رات ہوئی، سویا تو پِھر قسمت جاگی، سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے دوبارہ کرم فرمایا، خواب میں تشریف لائے اور فرمایا: اگر وزیر تجھ سے کوئی نِشانی پوچھے تو کہنا: آپ نمازِ فجر کے بعد کسی کے ساتھ بات کرنے سے پہلے 5 ہزار بار درودِ پاک پڑھتے ہیں۔
یہ فرما کر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تشریف لے گئے۔ اس نیک شخص کی آنکھ کھل گئی۔