Ayat e Durood Shareef

Book Name:Ayat e Durood Shareef

ہوں، مایُوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے، اللہ پاک بخشنے والا ہے۔ مگر یہاں غور کرنے کی بات یہ ہے کہ یہ فضیلت، یہ عنایت، یہ تسلی کس کے لئے ہے؟ اسی آیت کے ابتدائی الفاظ سنیئے! ارشاد ہوتا ہے:

قُلْ (پارہ:24، الزمر:53)

مَعْرِفَۃُ الْقُرْآن: تم کہو۔

کیا کہنا ہے؟ کس کو کہنا ہے؟ فرمایا:

یٰعِبَادِیَ (پارہ:24، الزمر:53)

مَعْرِفَۃُ الْقُرْآن: اے میرے بندو!

یعنی اے میرے حبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! اپنے بندوں ، اپنے غُلاموں سے فرما دیجئے! (کیا فرمانا ہے؟ یہ کہ) اے میرے غُلامو! اے میرے بندو! اے میرے اُمّتیو! جو میرے ہو گئے ہو، تم اللہ پاک کی رحمت سے نااُمِّید نہ ہو جاؤ! بلکہ تم میرے بن جاؤ! اللہ پاک تمہارے اگلے پچھلے سارے ہی گُنَاہ معاف کر دے گا۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! کتنی بڑی فضیلت ہے، جو حُضُور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا بندہ ہے، اللہ پاک کی رحمت سے اس کے تمام گُنَاہ بخش دئیے جائیں گے۔ اب سُوال یہ ہے کہ سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا سچّا بندہ اور سچّا غُلام بننا کیسے ہے؟ اس کے لئے حدیثِ پاک سنیئے! رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اَنَا حَبِیْبُ اللہِ تَعالٰی وَ الْمُصَلِّیُ عَلَیَّ حَبِیْبِیْ یعنی میں اللہ پاک کا محبوب ہوں اور جو مجھ پر درود پڑھے، وہ میرا محبوب ہے۔([2]) 

معلوم ہوا؛ جو محبوبِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمکا محبوب بننا چاہتا ہے، وہ محبوبِ خُدا پر


 

 



[1]...برکاتِ درود، صفحہ:3۔

[2]...خزینۃ الاسرار، باب الاحادیث الواردۃ  فی خواص الصلاۃ والسلام علی سید الانام...الخ، صفحہ:201۔