Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar

لیجئے! ممکن ہو تو ہر مہینے اَیَّامِ بِیْض (یعنی ہر ماہ چاند کی 13، 14 اور 15 تاریخ کے روزے رکھئے) ، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! قبر سے ایسے اُٹھنا نصیب ہو گا کہ مُنہ سے مشک کی خوشبو آ رہی ہو گی، اَہْلِ محشر روزہ داروں کو اس خوشبو سے پہنچانیں گے اور اللہ پاک نے چاہا تو میدانِ محشر میں جب لوگ نفسی نفسی کے عالَم میں ہوں گے، تپتی ہوئی تانبے(Copper) کی زمین... آگ برساتا ہوا سورج... اس ہولناک گرمی میں لوگ پیسنے میں نہائے ہوئے ہوں گے، کچھ تو اپنے ہی پسینے میں ڈبکیاں لے رہے ہوں گے، سخت بُھوک اور پیاس کا غلبہ ہو گا،ایسے ہولناک دِن میں، ایسے ہولناک حالات میں لوگوں کو حساب کتاب کی فِکْر ہو گی اور روزہ دار مزے سے دسترخوان پر بیٹھے دعوت کھا رہے ہوں گے۔ اللہ پاک ہمیں ان نیک اعمال کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔

قبروں سے اُڑ کر جنّت میں داخِل ہونے والے

ایک حدیثِ پاک میں ہے:جب قیامت کا دن ہو گا تو اللہ پاک  میری اُمّت کے ایک گروہ کو پَر عطا فرمائے گا،  جن کے ذریعے وہ اپنی قبروں سے اُڑ کر جنّت میں چلے جائیں گے اور وہاں جیسے چاہیں گے لطف اندوز ہوں گے۔ *فرشتے ان سے پوچھیں گے: کیا تم حساب دےچکے ہو؟وہ کہیں گے: ہم نے حساب نہیں دیا۔*فرشتے پھر پوچھیں گے: کیا تم  پُل صراط سے گزر چکے؟وہ جواب دیں گے: ہم نے پُل صراط نہیں دیکھا۔*پھر فرشتے پوچھیں گے: کیا تم نے جہنم کو دیکھا؟وہ کہیں گے: ہم نے کسی چیز کو نہیں دیکھا۔تب فرشتے ان سے کہیں گے: تم کس کی امت میں سے ہو؟ وہ خوش بخت جنتی کہیں گے: ہم امام الانبیا، حضرت مُحَمَّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے اُمّتی ہیں۔ فرشتے کہیں گے: ہم تمہیں اللہ پاک کی قسم دیتے ہیں،  بتاؤ دنیا میں تمہارے کیا اعمال تھے؟ وہ جواب دیں گے: