Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar

نماز کے لئے جلدی جانے والے کی فضیلت

مُکَاشِفَۃُ الْقُلُوب میں ہے: جب قیامت برپا ہو گی،اس وقت قبروں سے*ایک ایسی جماعت اُٹھے گی جن کے چہرے چمکدار ستاروں کی طرح ہوں گے، فرشتے ان سے پوچھیں گے: تمہارا عَمَل کیا تھا (جس کی برکت سے تمہیں یہ سعادت نصیب ہوئی)؟ وہ عرض کریں گے: ہم اذان سُنتے ہی سب کام کاج چھوڑ کر وُضُو کے لئے کھڑے ہو جایا کرتے تھے۔  *پِھر ایک ایسی جماعت آئے گی جن کے چہرے چاند کی طرح ہوں گے، فرشتے ان سے پوچھیں گے: تم کیا عَمَل کرتے تھے؟ وہ کہیں گے: ہم وقت سے پہلے وُضُو کر کے نماز کے لئے تیار ہو جایا کرتے تھے۔*پِھر ایک اور جماعت آئے گی، ان کے چہرے سورج کی طرح روشن ہوں گے، فرشتے ان کا عَمَل پوچھیں گے، وہ کہیں گے: ہم اذان مسجد میں پہنچ کر سنا کرتے تھے (یعنی اذان سے پہلے ہی مسجد میں پہنچ جایا کرتے تھے)۔ ([1])

جنت میں نرم نرم بچھونوں کے تخت پر  آرام سے بٹھائے گی اے بھائیو! نماز

رحمت کے شامیانوں سے خوشبو کے ساتھ ساتھ    ٹھنڈی ہوا چلائے گی اے بھائیو! نماز

ابر رحمت جھوم کر برسے گا ہوجائے گی دور  قحط سالی کی مصیبت تم پڑھو دل سے نماز

دور ہوں بیماریاں بے کاریاں ناکامیاں       دل میں داخل ہو مسرت، تم پڑھو دل سے نماز

مُنہ سے خوشبو نکل رہی ہو گی

حضرت اَنَس بن مالِک رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: جب قیامت برپا ہو گی، اس وقت روزہ دار اس شان کے ساتھ قبروں سے نکلیں گے کہ ان کے مُنہ سے مشک  جیسی تیز خوشبو نکل رہی


 

 



[1]...قوت القلوب، الفصل الثالث والثلاثون...الخ، ذكر الحث علی المحافظۃ...الخ، جلد:2، صفحہ:168۔