Book Name:Pyaray Aaqa Ka Pyara Naam

کے لئے رحمت ( Merciful )  ہے ، پتا کیسے چلا ؟ اس طرح کہ اس نے تمام مخلوقات کے لئے اپنے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو رحمت بنایا ہے * اللہ پاک عالمِ اَرْواح کے لئے رحمٰن ہے تو رَبِّ کریم نے رُوحوں کے لئے اپنے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو رحمت بنایا * اللہ پاک اس دُنیا کے لئے رحمٰن ہے تو اس نے اس دُنیا میں اپنے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو رحمت بنا کر بھیجا * اللہ پاک عالَمِ برزخ والوں کے لئے رحمٰن ہے تو اس نے اپنے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو عالَمِ برزخ والوں کے لئے رحمت بنا دیا * اورحق یہ ہے کہ اللہ پاک کی صِفَّتِ رحمٰن کا اَصْل ظہور قیامت کے دِن ہو گا کہ حدیثِ پاک کے مطابق اس دُنیا میں اللہ پاک کی صِرْف ایک ہی رحمت کا ظہور ہے ، روزِ قیامت رَبِّ کریم کی 100 رحمتوں کا ظہور ہو گا ، لہٰذا قیامت کا دِن اَصْل میں رَبِّ کریم کی صِفّتِ رحمٰن کے ظہور کا دِن ہے تو اللہ پاک نے اپنے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو روزِ قیامت کے لئے بھی رحمت بنایا ہے * آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے رَحْمَةٌ لِّلْعَالَمِیْن ہونے کا اَصْل ظہور بھی روزِ قیامت ہی ہو گا * آپ کو لِوَاءُ الْحَمْد ( حمد کا پرچم )  عطا کیا جائے گا * مقامِ محمود پر فائِز فرمایا جائے گا * شفاعتِ کبریٰ کا منصب آپ ہی کو عطا ہو گا * کوئی اپنا ہو یا پرایا ، اگلے ہوں یا پچھلے ، سب آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خِدْمت میں حاضِر ہو کر شفاعت کا سُوال کریں گے * آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہی فرمائیں گے : اَنَا لَہَا یعنی ہاں ! میں ہی اس کے لئے ہوں  ( مجھے ہی سارے جہانوں کے لئے رحمت بنایا گیا ہے ) ۔

تمہارا نام مصیبت میں جب لیا ہو گا                                                       ہمارا بگڑا ہوا کام بن گیا ہو گا

دِکھائی جائے گی محشر میں شانِ محبوبی                                                   کہ آپ ہی کی خوشی ، آپ کا کہا ہو گا