Book Name:Hum Nay Karbala Se Kia Seekha
امام حسین رَضِیَ اللہ عنہ کا خطبہ
جب امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ میدانِ کربلا کی طرف تشریف لے جا رہے تھے ، راستے میں ایک مقام پر آپ نے یزیدی لشکر کے سامنے خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا : اے لوگو ! رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : بےشک جو ایسے حکمران کو دیکھے ، جو ظلم کرتا ہو ، اللہ پاک کی حرام کردہ چیزوں کو حلال ٹھہراتا ہو ، اللہ پاک کا عہد توڑتا ہو ، سُنّت کی مخالفت کرتا ہو ، لوگوں میں گُنَاہوں اور ظُلْم و زیادتی کو رواج دیتا ہو ، دیکھنے والا اگر ایسے ظالِم کو بُرے کاموں سے نہ ہاتھ سے روکے ، نہ زبان سے روکے ، اللہ پاک پر حق ہے کہ اس ( دیکھنے والے ) کو اس ( ظالِم ) کے ساتھ ہی رکھے۔ لوگو ! سُن لو... ! ! بےشک ان یزیدیوں نے شیطان کی اطاعت کو لازِم پکڑا ، رحمٰن کی اطاعت کو چھوڑ دیا ، لوگوں میں فساد پھیلایا ، اللہ پاک کی حُدُود کو پامال کیا ، اللہ پاک کی حرام کی ہوئی چیزوں کو حلال اور حلال کی ہوئی چیزوں کو حرام قرار دیا اور میں اس بات کا زیادہ حق رکھتا ہوں ( [1] ) کہ ایسے ظالِم کے سامنے کلمۂ حق بلند کروں۔
اے عاشقانِ رسول ! امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ نے یزید پلید کی 7 بُری عادتوں کو بیان فرمایا : ( 1 ) : یزید فاسِق ہے ( 2 ) : یزید شرابی ہے ( 3 ) : یزید ظالِم ہے ( 4 ) : یزید رحمٰن کی اطاعت چھوڑ کر شیطان کی پیروی کرتا ہے ( 5 ) : یزید فساد پھیلاتا ہے ( 6 ) : یزید اللہ پاک کی حُدُود کو پامال کرتا ہے ( 7 ) : یزید اللہ پاک کی حلال کی ہوئی چیزوں کو حرام اور حرام کی ہوئی چیزوں کو حلال ٹھہراتا ہے۔