Book Name:Ala Hazrat Aur Ilm-e-Hadees

رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ جس طرح اپنے زمانے کے سب سے بڑی مفتی ہیں ، سب سے بڑے مُفَسِّر ہیں ، بلند رُتبہ صُوفی ہیں ، اعلیٰ درجے کے سائنس دان ہیں ، زبردست ریاضی دان ہیں ، اسی طرح عِلْمِ حدیث کے مُعَاملے میں آپ اَمِیْرُ المُؤمنین فِی الْحَدِیث ہیں۔

مُحَدِّث وَصِی احمد سُورتی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا فرمان

سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے دَوْر مبارک کے ایک بہت بڑے مُحَدِّث ہیں : عَلَّامہ وَصِی احمد سُورتی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ۔ یہ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے دوست بھی تھے ، وَصِی احمد سُورتی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے 40 سال حدیثِ پاک کی خِدْمت کی اور حدیثِ پاک کی سب سے معتبر کتاب بخاری شریف ان کو زبانی یاد تھی ، اتنے پائے کے مُحَدِّث تھے۔

مُحَدِّث وَصِی احمد سُورتی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے ایک شاگر ہیں : سید محمد اشرفی میاں جیلانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ۔ یہ خود بھی بعد میں بہت بڑے مُحَدِّث بنے اور مُحَدِّث اعظم ہند کہلائے۔

 ایک بار مُحَدِّثِ  اعظم ہند سید محمد اشرفی میاں رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اپنے استادِ محترم مُحَدِّث وَصِی احمد سُورتی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خِدْمت میں حاضِر تھے ، انہوں نے سُوال پوچھا : عالی جاہ! آپ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا ذِکْر بہت کَثْرت سے کرتے ہیں ، اس کی کیا وجہ ہے؟ شاگرد کا یہ سُوال سُن کر مُحَدِّث وَصِی احمد سُورتی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور جوشِ عقیدت میں تڑپ کر فرمایا : میں اور میرا خاندان الحمد للہ! پہلے سے مسلمان ہیں مگر جب سے میں اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے ملنے لگا ہوں ، مجھے ایمان کی حَلَاوت (یعنی مٹھاس) مل گئی ہے ، بَس جن کے صدقے سے ایمان کی حَلَاوت نصیب ہوئی ہے ، ان کی یاد سے اپنے دِل کو تسکین دیتا رہتا ہوں۔