Book Name:اِنْ شَآءَاللہ Kehnay Ki Barkaten

ہو جانے والی عورت کو منحوس سمجھا جاتا ہے * خالی قینچی چلانے کو منحوس سمجھا جاتا ہے * سورج گرہن کے وقت حاملہ عورت چھری سے کوئی چیز نہ کاٹے کہ بچہ پیدا ہو گا تو اس کا ہاتھ یا پاؤں کٹا ہوا ہو گا * بڑے بڑے ترقی یافتہ کہلانے والے ملکوں میں نمبروں سے بدشگونی لی جاتی ہے ، کئی نمبروں کو منحوس سمجھا جاتا ہے ، مثلاً *  نمبر “ 13 “ کو منحوس سمجھا جاتا ہے ، اسی لئے بلڈنگ کے اندر 13 واں فلور نہیں ہوتا ، بلکہ 12 کے بعد ڈائریکٹ 14 نمبر منزل آتی ہے ، ہسپتالوں میں 13 نمبر والا بستر یا کمرہ نہیں بناتے ، کئی ہوائی جہازوں میں 13 نمبر سیٹ بھی نہیں رکھتے۔

* اسی طرح گرہن کے متعلق بہت ساری وَہْمی باتیں مشہور ہیں؛مثلاً؛ بہت جگہ لوگوں کا یہ تَصَوُّر ہے کہ گرہن اس وقت لگتا ہے جب سورج کو بلائیں اور خوفناک جانور نگل لیتے ہیں ، ایک ویب سائٹ سے لی گئی معلومات کے مطابق جب بھی چاند کو گرہن لگتا تو قدیم چین کے لوگ اکھٹے مل کر پوری قوت سے شور مچاتے ، ان کا عقیدہ تھا کہ چاند کو ایک بہت بڑا اَژدھا کھا رہا ہے ، ہمارا یہ شور مچانا چاند کو بچانے کی کوشش ہے۔

اسی طرح اور بہت ساری بدشگونیاں لی جاتی ہیں ، اب ذرا اَندازہ کیجئے ، انسان ہوائی جہاز پر بیٹھ کر ہوا میں سَفَر کر رہا ہے ، اتنی ترقی کر لی مگر دماغ دیکھئے!  13 نمبر کو منحوس سمجھ رہا ہے۔ ذرا غور کیجئے! یہی ترقی یافتہ تہذیبیں ہیں جو دِیْنِ اسلام کو دَقیانوسی (یعنی بہت پُرانا) مذہب کہہ کر اسلام کا مذاق اُڑاتی ہیں اور خود ان  کا حال دیکھ لیجئے! خود کس دَوْر میں زِندگی گزار رہے ہیں ، آج سے ہزاروں سال پہلے کے لوگ اور وہ بھی کافِر بدشگونیاں لیا کرتے تھے ، مثلاً فِرْعَون اور اس کی قوم پر جب کوئی بُرا وَقت آجاتا ، اللہ پاک کی طرف سے