Book Name:Walion K Sardar

ھُوَاللہُ اَحَد)پڑھے۔ اِنْ شَآءَاللہ!روزی میں بَرکت اور گھریلو جھگڑوں سے بچت ہو گی ، *اگر ایسے مکان(خواہ اپنے خالی گھر)میں جانا ہو کہ اس میں کوئی نہ ہو تو یہ کہئے : اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللہِ الصّٰلِحِیْن ترجمہ : ہم پر اور اللہ کریم کے نیک بندوں پرسلامتی ہوفِرِشتےاس سلام کاجواب دیں گے۔ ([1])یااس طرح کہے : اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّھَا النَّبِیُّ(یعنی یا نبی آپ پر سلام )کیونکہ حضورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَکی رُوحِ مبارَک مسلمانوں کے گھروں میں تشریف فرماہوتی ہے۔ ([2])*جب کسی کےگھرمیں داخل ہوناچاہیں تو اِس طرح کہئے : اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ کیا میں اندرآسکتا ہوں؟ *اگر داخلےکی اجازت نہ ملے تو بخوشی لوٹ جائیے ہوسکتا ہے کسی مجبوری کے تحت صاحبِ خانہ نےاجازت نہ دی ہو ، *جب آپ کے گھر پر کوئی دستک دے تو سُنّت یہ ہےکہ پوچھئے : کون ہے؟باہر والےکو چاہئےکہ اپنا نام بتائے : مثلا کہے : محمدالیاس۔ نام بتانےکےبجائےاس موقع پرمدینہ!میں ہوں! دروازہ کھولووغیرہ کہناسنّت نہیں ، * جواب میں نام بتانےکےبعددروازےسےہٹ کرکھڑے ہوں تاکہ دروازہ کھلتےہی گھرکےاندر نظرنہ پڑے۔

طرح طرح کی سنتیں سیکھنے کے لئےمکتبۃ المدینہ کی دو کتب “ بہارِ شریعت “ حِصّہ 16 (312 صفحات)اور 120 صفحات پرمشتمل کتاب “ سُنتیں اور آداب “ ھدِيَّةً طلب کیجئےاور اس کامطالعہ فرمائیے ، سنتوں کی تربِیَت کاایک بہترین ذریعہ دعوتِ اسلامی کے قافِلوں میں عاشقانِ رسول کے ساتھ سفربھی ہے۔


 

 



[1]    رَدُّالْمُحتار ، ۹ / ۶۸۲

[2]   بہارِشريعت ، حصّہ۶ا ص۹۶ ، شرح الشّفاء للقاری ، ۲ / ۱۱۸