Book Name:Taqat-e-Mustafa

ہمارا کردار اور درگزر

        پیاری پیاری اسلامی بہنو!آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اِسی طرزِ عمل(یعنی حُسنِ اَخلاق) کو سامنے رکھتے ہوئے آج ہم غورو فکر کریں کہ ہمارا اخلاق کیسا ہے ، ہم  تو اینٹ کا جواب پتھر سے دینا اپنے اوپر لازم سمجھتی ہیں ،کوئی  اسلامی بہن ہم سے بداخلاقی  سے بات کرے تو ہم اُس کو اُس سے بڑھ کر بداخلاق بن کر دکھانا پسند کرتی  ہیں ، کسی اسلامی بہن  سے کوئی غلطی بھی ہو جائے اور وہ اس پر معافیاں مانگتی  پِھرے تب بھی ہم اسے مزہ چکھانے کی پوری کوشش کرتی ہیں۔ یہ سب دین سے دوری اور شیطان کی پیروی کا نتیجہ ہے۔

       یاد رکھئے! شیطان ہمارا ازلی دشمن ہے۔ ٭ شیطان ہرگز یہ گوارا نہیں کرے گا کہ ہم  اسلامی بہنیں آپس میں مُتَّحِد رہیں، ٭شیطان ہرگز یہ نہ چاہے گا کہ ہم ایک دوسرے سے ہمدردی کریں، ٭شیطان ہرگز یہ پسند نہیں کرے گا کہ ہم ایک دوسرے کی عزّت و ناموس کی مُحافِظ بنیں، ٭شیطان ہرگز یہ برداشت نہیں کرے گا کہ ہم ایک دوسرے کی غَلَطیوں کو نظر انداز  کریں، ٭ شیطان ہرگز یہ نہ چاہے گا کہ ہم درگزر سے کام لیں۔ ٭ شیطان ہرگز یہ نہ چاہے گا کہ ہم اپنے حقوق معاف کر دیا کریں، ٭شیطان ہرگز یہ نہ چاہے گا کہ ہم ایک دوسرے کے حقوق کا لحاظ رکھا کریں۔ ٭شیطان ہرگز یہ نہ چاہے گا کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔ بلکہ ٭شیطان تو یہی چاہے گا کہ ہم آپس میں خوب دنگا فساد(لڑائی جھگڑے) کریں۔ ٭شیطان تو یہی چاہے گا کہ ہم ایک دوسرے کی عزتوں پر کیچڑ اُچھالیں۔ ٭شیطان تو یہی چاہے گا کہ ہم بداخلاقی اور گندی باتیں  کریں۔ ٭شیطان تو یہی چاہے گا کہ ہم ایک دُوسرے کو خوب گالیاں دیں۔ ٭شیطان تو یہی چاہے گا کہ اگر کوئی اسلامی بہن دوسری کو ایک تھپڑ مارے تو بدلے میں دوسری دو تھپڑ رسید کرے۔ ٭شیطان تو یہی چاہے گا کہ اگر کوئی اسلامی بہن دوسری کو ایک گُھونسا رسید کرےتو بدلے میں دوسری کئی گُھونسے مارے۔ ٭شیطان تو یہی چاہے گا کہ اگر بچوں