Aulad Ki Tarbiyat Aur Walidain Ki Zimadariyan

Book Name:Aulad Ki Tarbiyat Aur Walidain Ki Zimadariyan

چاہےایک نہ پڑھتا ہو،اگرچہ کھلم کھلاگناہ کرتا ہو،حرام  روزی کماتا ہو،لوگوں کودھوکہ دینے میں مشہورہو،دِین کے ضروری مسائل بھی نہ آتے ہوں الغرض بے عملی کا نمونہ ہی کیوں نہ ہو جبکہ اگر کوئی ایسے لڑکے سے نکاح کا مشورہ دے جس کی آمدنی(Income) تھوڑی ہو اگرچہ%100فیصد حلال ہو،بیوی کے حقوق(Rights)ادا کرنے پر بھی قادر ہو، گناہوں سے بچنے والا اور دیندار ہو،عِلْم و عمل،شرم و حیا اور خوفِ خدا و عشقِ مُصْطَفٰے کی دولت سے مالا مال ہو، مَعَاذَاللہ!  اس کے  بارے میں ا س طرح کے عجیب و غریب جُملے کہے جاتے ہیں:” ارے!اس سے شادی کرکے تو ہماری بیٹی بُھوکی مرجائے گی“،”گھر میں قید رکھے گا“، ”سرسے پاؤں تک پردےمیں رکھےگا۔“ مَعَاذَاللہ۔

یادرکھئے!اچھے والدَین ہمیشہ اپنی بہن بیٹیوں کے نکاح کیلئے کسی دِین  دارشخص(Religious)کی تلاش میں رہتے ہیں۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ پیارےآقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے بھی دِین دارشخص سے نکاح کرنے کا حکم ارشاد فرمایا ہے، چنانچہ

مَدَنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:جب تمہیں وہ شخص پیغامِ نکاح دے  جس کی دِین داری اور اَخْلاق تم کو پسند ہیں تو نکاح کردو،اگر یہ نہ کرو گے تو زمین میں فتنے اور لمبی چوڑی خرابیاں پیدا ہوجائیں گی۔( ترمذی،۲/۳۴۴،حدیث:۱۰۸۶)

حکیم الاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہفرماتے ہیں:یعنی جب تمہاری لڑکی کے لیےدین دار عادات و اطوار کا درست لڑکا مل جائے تو صرف مال کی ہَوَس(لالچ)میں اور لکھ پتی کے انتظار میں جوان لڑکی کے نکاح میں دیر نہ کرو،اس لیے کہ اگر مالدار کے انتظار میں لڑکیوں کے نکاح نہ کیے گئے تو اُدھر تو لڑکیاں بہت کنواری بیٹھی رہیں گی اور اِدھر لڑکے بہت سے بے شادی رہیں گے جس سے