Aulad Ki Tarbiyat Aur Walidain Ki Zimadariyan

Book Name:Aulad Ki Tarbiyat Aur Walidain Ki Zimadariyan

پیاری پیاری اسلامی بہنو!آپ نے سنا کہ زمانے کے مشہور ولی حضرت سَیِّدُنا شیخ کِرمانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے اپنی شہزادی کی کس قدر بہترین انداز میں مَدَنی تربیت فرمائی تھی،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی تربیت یافتہ بیٹی  کا اللہ پاک کی ذات پر مکمل بھروسا تھا، جو اپنے شوہر کے گھر میں مُناسب سہولیات اور مال و دولت کی کثرت نہ ہونے کی وجہ سےناراض نہ ہوئیں بلکہ شِکوہ کیا بھی تواس بات کا کہ اِفطاری کیلئےروٹی بچا کر کیوں رکھی گئی؟۔یقیناً آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی شہزادی کویہ مَدَنی سوچ آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ کی مَدَنی  تربیت کی بدولت ہی ملی ہوگی ،جو خود بھی پرہیزگار اورخدا پر  مکمل بھروسہ رکھنے والے بُزرگ تھے ۔جنہوں نے اپنی بیٹی کی مَدَنی تربیت فرمائیاوران کیلئے عبادت گزارشخص کا اِنْتخاب فرمایا تاکہ تقویٰ وپرہیزگاری کی برکتیں ان کی نسلوں میں بھی مُنْتَقِل ہوں، جی ہاں!اگر انسان خود نیک ہو تو اس کی نیکیوں سے اس کی نسلوں کو بھی فائدہ ہوتا ہے، چنانچہ

حضرت سَیِّدُنا عبدُاللہ ابنِ عبّاسرَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا فرماتے ہیں:بے شک اللہ پاک انسان کی نیکیوں سے اس کی اولاد اور اولاد، دَر اولاد کی اصلاح فرمادیتا ہے،اس کی نسل اوراس کے پڑوسیوں میں اس کی حفاظت فرماتا ہے اوروہ سباللہ پاک کی طرف سے پردے اور امان میں رہتے ہیں۔ (در منثور،۵/۴۲۲،پ۱۶،تحت الآیۃ ۸۲)

پیاری پیاری اسلامی بہنو!ہمارے مُعاشرے (Society)میں اولاد کی تَرْبِیَت کے معاملے میں اِنتہائی غفلت کامُظاہرہ کیا جاتاہے،شایداس کی وجہ یہ ہے کہ والدین (Parents)خودتربیت یافتہ  نہیں ہیں ،توجو خود شرعی اَحْکام سے لاعِلْم اور تربیت کا مُحتاج ہو تووہ دوسروں کی تربیت کیسے کرسكتا ہے، لہٰذا جب ایسے ماں باپ کےہاں  بیٹیوں کے رشتے آنے لگتے ہیں تو والدین اس بات کو ترجیح دیتے ہیں کہ لڑکا مالدار،مختلف دنیوی عُلوم و فنون کی ڈِگریاں رکھنے والا اور ماڈرن گھرانے سے تعلق رکھتا ہو،نماز