Al Madad Ya Ghaus e Azam

Book Name:Al Madad Ya Ghaus e Azam

بچار کرلینی چاہیے کہ اس کی صحبت میرے  لئے مفید ثابت ہوگی یا دنیا وآخرت کیلئے نقصان دہ ہوگی،جیساکہ

امیرالمومنین حضرت سَیِّدُنا مولا علی مشکل کُشا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں:فاجر(کُھلے عام گناہ کرنے والے)سے بھائی بندی نہ کرو کہ وہ اپنے (بُرے)فعل کو تمہارے  لیے بنا سنوار کرپیش کرے گا اور یہ چاہے گا کہ تم بھی اس جیسے  ہوجاؤ اور اپنی بدترین خَصْلَت کو اچھا کرکے دکھائے گا، تمہارے پاس اس کا آنا جانا عیب اورباعثِ شرم  ہے اور اَحْمق سے بھی بھائی چارہ نہ کر وکہ وہ اپنے آپ کو مشقت میں ڈال دے گا اور تمہیں کچھ نفع نہیں پہنچائے گا اور کبھی یہ ہوسکتا ہے  کہ تمہیں  نفع پہنچانا چاہے گا مگر نقصان پہنچادے گا،اس کی خاموشی بولنے سے بہتر ہے ،اس کی دُوری نزدیکی سے بہتر ہے اور(اس کی) موت زندگی سے بہتر۔

جھوٹے شخص   سے بھی بھائی چارہ نہ کرو کہ اس کے ساتھ مُعاشرت (مل جُل کر رہنا) تمہیں  نفع نہ دے گی، تمہاری  بات دوسروں تک پہنچائے گا اور دوسروں کی تمہارے  پاس لائے گا اور  اگر تم  سچ(Truth) بولو گے جب بھی وہ سچ نہیں بولے گا۔ (تاریخ ابن عساکر،۴۲/۵۱۶)

      میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اچھی صُحبت بہرحال اچھی  ہوتی ہے اوربُری صحبت  یقیناً بُری ، اچھی صحبت  کامیاب وکامران کرتی ہے اوربُری صحبت بندے کو برباد کرتی ہےتو اس لیے اچھی صحبت اختیار کیجئے ۔اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّ دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول عاشقانِ رسول کی صحبت فراہم کرتا ہے، اسے مضبوطی سے تھام  کر ان عاشقانِ رسول کے ساتھ  مدنی قافلوں میں سفر اختیار کیجئے،اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ  اس کی برکت سے وہ رحمتیں لُوٹنے کو ملیں گی کہ مرنے کے بعد شاید حسرت ہوگی کہ کاش! میری پوری