Book Name:Al Madad Ya Ghaus e Azam

المظفر بروز اتوار ایک جنگل میں سفر کررہے تھے کہ یکایک ڈاکوؤں  نے ہم پر حملہ کر دیا، ان کے 2 سردار تھے وہ لوگ ہمارے مال و اسباب لُوٹ کر لے گئے اور کچھ مسافروں کو موت کے گھاٹ بھی اتار دیا اور قافلہ لُوٹنے کے  بعد قریب ہی ایک وادی(Valley) میں مال تقسیم کر نے لگے ۔ ہم نے پکار کر کہا کہ اگر اس وقت شیخ عبدُالقادر رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ ہماری  مدد فرمائیں تو ہم اتنا تحفہ آپ کی خدمت میں پیش کریں گے۔اسی دوران ہمیں وادی میں ایسے نعرے سنائی دیئے جس سے ساری وادی گُونج اٹھی اور وہ ڈاکو دہشت زدہ ہوگئے ہمارا خیال تھا کہ    ڈاکوؤں پر شاید دوسرے ڈاکو حملہ آور ہوگئے  ہیں مگر تھوڑی  ہی دیر بعد چند  ڈاکو  ہانپتے  کانپتے ہمارے پاس آئے اور کہنے لگے اپنا مال واپس لے لو اور وہاں چل کر دیکھو ہم پر کیا گزری ہے ۔ ہم وہاں پہنچے تو دیکھا کہ دونوں سردارمرچکے ہیں اوردونوں  کے پاس بھیگی ہوئی ایک ایک  چپل پڑی ہے، ہمارے مال و متاع واپس کرتے ہوئے کہنے لگے کہ اس واقعہ کی  کوئی عظیمُ الشَّان  خبر ہے ۔ (بہجۃ الاسرار    فصول من کلامہ مر صعابشیئ من عجائب احوالہ     مصطفی البابی مصر،    ص۱۳۲)

ہمارا   بھی   بیڑا    لگا  دو    کنارے                   تمہیں     نا     خدائی       ملی    غوثِ     اعظم

تباہی سے ناؤ  ہماری بچادو                     ہوائے مُخالف چلی  غوثِ اعظم

فدا تم  پہ ہوجائے نُوریِ مُضْطر                یہ ہے اس کی  خواہش دِلی غوثِ اعظم

(سامانِ بخشش،صفحہ۱۰۸)

اللہ کی رحمت      غوثِ پاک    ہیں باعثِ برکت  غوثِ پاک

ہیں صاحبِ عزّت غوثِ پاک    دریائے کرامت   غوثِ پاک

٭مرحبا یا غوثِ پاک٭مرحبا یا غوثِ پاک٭مرحبا یا غوثِ پاک