Book Name:Waham Aur Bad Shuguni

کیونکہ اصل نحوست تو گناہوں میں ہے۔

٭بدشگونی لینا شیطانی کام اور اچھا شگون لینا مستحب کام ہے۔

٭بَدشگونی ایک عالمی  بیماری ہے،مختلف ممالک(Countries)  میں رہنے والے لوگ مختلف چیزوں سے بدشگونی لیتے ہیں۔

٭بَدشگونی انسان کے لئے دِینی و دُنیوی  اعتبار سے بے حد خطرناک ہے ۔

٭ماہِ صفر یا اس کے آخری بدھ کو منحوس جاننا،ستاروں  کے اثرات پر یقین رکھنا اور نجومیوں کے پاس جانا خلافِ شرع کام ہیں، حقیقت سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔

٭بزرگانِ دِین ستاروں کی تاثیر کے بالکل بھی قائل نہ تھے،لہٰذا یہ حضرات جس کام کا ارادہ فرمالیتے اسے پایۂ تکمیل تک پہنچا کر ہی دم لیتے۔

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اُمِّ عطار کے طفیل ہمیںوہم اوربدشگونی کی آفت سے محفوظ فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔ شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

ان کی سنَّت کا جو آئنہ دار ہے             بس وُہی تَو جہاں میں سمجھدار ہے


 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵