Book Name:Waham Aur Bad Shuguni

گانے باجے سُننے کے بے حد شوقین تھے ۔اگر کبھی سفر پر جانا ہوتا تو ایسی بس میں بیٹھنا پسندکرتے  جس میں فلمیں اور گانے باجے چلتے ہوں، ان کی زندگی میں سُنَّتوں کی مدنی بہار یُوں نمودار ہوئی کہ ایک دن عشاء کی نماز پڑھنے مسجد میں جانا ہوا۔ نماز کے بعد ایک مبلغِ دعوتِ اسلامی نے بڑے دِلنشین انداز میں  مدنی  درس دینا شروع کیا، وہ بھی قریب جا کر بیٹھ گئے  اور بغور درس سُننے لگے ، فیضانِ سُنَّت کے عام فہم الفاظ سُن کر وہ اسلامی بھائی اس قدر مُتأثر ہوئے کہ باقاعدگی سے مدنی درس میں شرکت کرنا ان کا معمول بن گیا۔ ربیع ُالاَوَّل کے مبارک مہینے میں اسلامی بھائیوں کے ترغیب دلانے پرانہیں  امیرِاہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کا’’مدنی مذاکرہ‘‘مدنی چینل پردیکھنےکا موقع ملا۔آپ  کے علم وحکمت کے مدنی پُھول سُن کر ان کا ایمان تازہ ہوگیا، قبر وحشرکی تیاری کی فکر ذہن میں گردش کرنے لگی، لہٰذا انہوں نے زندگی کی بقیہ سانسوں کو غنیمت جانتے ہوئے دعوتِ اسلامی کا سُنّتوں بھرا مشکبارمدنی ماحول اپنا لیا اور امیرِاہلسنّت کے عطا کردہ مدنی مقصد ”مجھے اپنی اور ساری دُنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے“کے تحت نیکی کی دعوت کی دُھومیں مچانے میں مشغول ہوگئے ۔

یقیناً مُقدَّر کا وہ ہے سکندر                   جسے خیر سے مل گیا مَدَنی ماحول

یہاں سنّتیں سیکھنے کو ملیں گی               دلائے گا خَوفِ خُدا مَدَنی ماحول

اے بیمارِ عصیاں تُو آ جا یہاں پر              گُناہوں کی دیگا دوا مَدَنی ماحول

گنہگارو آؤ، سِیَہ کارو آؤ                       گُناہوں کو دیگا چُھڑا مَدَنی ماحول

(وسائل بخشش مرمم،ص۶۴۷-۶۴۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!وہم ایک ایسی بیماری ہے کہ جو انسان کا سُکھ چین سب کچھ چھین لیتی اور اس کی عقل کی صلاحیتوں (Abilities)کو ضائع کردیتی ہے، جو لوگ وہم کی آفت میں پھنس