Book Name:Buri Sohabat Ka Wabal

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! تِل کو  اگر گلاب کے پُھول میں رکھ دیا جائے تو اس کی  صُحبت میں رَہ کر   وہ بھی گلابی ہو جاتا ہے،اسی طرح اچھے لوگوں کی  صحبت  میں   اُٹھنے بیٹھنے والا  بھی دن بدن   ان کے  رنگ میں رنگتا چلا جاتاہے ۔جو خُوش  نصیب  لوگ خوفِ خدا  وعشقِ مُصْطَفٰے کی لازوال دولت سے مالا مال ہوں،محبتِ صحابہ و اہلبیت کی دولت سے سرشار ہوں،سرتاپا سُنّتوں کی چلتی پھرتی تصویر ہوں،جن کی صحبت کی برکت سے عمل کا جذبہ بڑھتا ہو،گناہوں سے نفرت اور فکرِ آخرت نصیب ہوتی  ہوتو ایسوں کا فیضان پانے والا بھلا کس طرح برکتوں سے محروم رہ سکتا ہے۔

حضرت سَیِّدُنا مصلح الدِّین سعدی شیرازی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اچھی صحبت کی اہمیت کو نہایت خوب صورت انداز میں بیان فرمایا ہے چنانچہ آپ گلستانِ سعدی میں فرماتے ہیں، جس کا ترجمہ کچھ یوں ہے:یعنی ایک روز خوشبو والی مٹی حَمَّام میں مجھے ایک دوست کے ہاتھوں سے ملی ،میں نے اُس مٹی سے کہا کہ تو مُشک ہے یا عنبر ! تیری دلکش خوشبو نے مجھے مَسْت و بے خود کردیا ہے(یہ سن کر مٹی نے کہا)میں تو حقیر(یعنی ادنیٰ سی)مٹی تھی لیکن ایک مُدّت تک میں پھولوں کی صحبت میں رہی پس ہم نشین کے جمال نے مجھ میں اثر کیا(کہ میں خوشبودار ہوگئی) ورنہ میں تو وہی خاک ومٹی ہوں جو پہلے تھی۔(گلستان سَعدی ص۴)  

اچھی صحبت کی برکات

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! جس قدر  ممکن ہو نیک لوگوں  کی صحبت  سے وابستہ رہیں کہ اچھوں کی صحبت انسان تو انسان اگر کسی جانور کو بھی نصیب ہوجائے تو پھر  وہ عام  جانور نہیں رہتا بلکہ اس کی صحبت ونسبت  کی برکت سے اس کی  شان و شوکت اور اہمیّت و  رِفعت کئی گُنا بڑھ جاتی ہے، جیسے اَصْحابِِ  کہف رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم کے کُتّے ہی کو لے لیجئے کہ جو  پہلے ایک عام سا کُتّا تھا مگر اسے اَصحابِ کہف رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم سے محبت و اُلفت ہوگئی تھی لہٰذا وہ ان اللہ والوں کی مَحَبَّت میں اُن کا رفیق، شریکِ سفراور محافظ بن گیا،اولیائے