Book Name:Bolao Say Hifazat Ka Tariqa

اس نے اپنے ملک میں یہ اعلان کردیا کہ کوئی بھی شخص کسی فقیر یامسکین پر کوئی چیز صدقہ نہ کرے، کوئی کسی غریب کی مدد نہ کرے۔اگر کسی نے ایسا کیا تو میں اس کا ہاتھ کاٹ دُو ں گا۔یہ خبر سن کر لوگوں میں خوف پھیل گیا،اب ہر کوئی صدقہ دینے سے ڈرنے لگا ۔ ایک دن ایک فقیر مجبور ہو کر ایک عورت کے پاس آیا اور اس سے کہا:اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی رضا کی خاطر مجھے کوئی چیز کھانے کے لئے دو۔تو وہ عورت بولی: ہمارے ملک کے بادشاہ نے اعلان کیا ہے کہ جوکسی کو صدقہ دے گاتو اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے گا، اب میں تمہیں کس طر ح کوئی چیز دوں ؟فقیر نے کہا:تم مجھے اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی رضا کی خاطر کوئی کھانے کی چیز دے دو۔ عورت کو اس فقیر پربہت رحم آیا اور اس نے بادشاہ کی ناراضی اور سزا کی پروا کئے بغیر اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی رِضا کے لئے اس فقیر کو 2 روٹیاں دے دیں۔فقیر روٹیاں لے کر دعائیں دیتا ہوا وہاں سے چلاگیا۔جب بادشاہ کو معلوم ہو اکہ فُلاں عورت نے میرے حکم کی خلاف ورزی کی ہے تو اس نے سپاہی بھیج كر عورت کے دونوں ہاتھ کٹوادئیے۔کچھ عرصے بعد بادشاہ نے اپنی والدہ سے کہا : مجھے سب سے زیادہ حسین وجمیل عورت کے بارے میں بتاؤ میں اس سے شادی کروں گا۔تو اس کی والدہ نے بتایا:ہمارے ملک میں ایک عورت ہے اس جیسی  حسین و جمیل میں نے نہیں دیکھی لیکن اس میں ایک بہت بڑا عیب  یہ ہے کہ اس کے دونوں ہاتھ کٹے ہوئے ہیں۔بادشاہ كے حکم پر اس عورت کو دربار میں لایا گیا اور اس کی رضامندی سے بادشاہ نے شادی کرلی ۔اوروہ ہنسی خوشی رہنے لگے۔بادشاہ کی دوسری بیویاں دن رات حسد کی آگ میں جلنے لگیں اور ہر وقت اس نئی دلہن کوبادشاہ کی نظروں سے گِرا نے کی کوشش کرنے لگیں۔ لیکن وہ اپنے اس بُرے اِرادے میں کا میاب نہ ہوسکیں۔ایک مرتبہ  بادشاہ طويل عرصے کیلئے جنگ پر چلاگیا ۔ بادشاه كی بیویوں کو اچھا موقع مل گیا اور انہوں نے بادشاہ کو خط میں لکھا کہ تمہارے پیچھے تمہاری نئی دلہن بدکارہ ہو گئی ہے اور اس کے ہا ں بچہ بھی پیدا ہو اہے۔ جب بادشاہ کو یہ خط ملا تواس نے اپنی والدہ کے نام یہ پیغام بھیجا کہ اس عورت  کو بچے سمیت ملک سے باہر نکال دیا جائے ۔چنانچہ اس عورت کے گلے میں کپڑا ڈالا گیا اور بچہ كو اس  میں ڈال كر ملک سے دُور