Book Name:Faizan-e-Madani Inamaat

محرومی تھی نیز فییشن پرستی اور گانے باجے سننے کی نحوست چھائی تھی، غصہ اور چڑچڑاپن ہماری عادتِ ثانیہ تھی ـ میرے پھوپھی زاد بھائی نے (جوکہ  دعوت اسلامی کے مدنی حول سےوابستہ تھے) انفرادی کوشش کرتے ہوئے میرےبھا ئی کو بھی دعوت اسلامی کے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی  نہ صرف دعوت دی بلکہ اپنے ساتھ لے جانا شروع کرد یا ـ بھائی جان سنتوں بھرے اجتماع سےواپسی پر اجتماع کی روداد سناتے جس میں سیدی اعلیٰحضرت کا ذکرِ خیر سننے کو ملتا جسکی وجہ سے مجھے دعوت اسلامی کے مدنی ماحول سے اپنائیت سی محسوس ہونے لگی الحمدللہ عزوجل اسی اپنائیت کی سوچ نے مجھے پہلی بار 1985 کے سالانہ سنتوں بھرے اجتماع کی خصوصی نشست  میں شرکت پہ ابھارا ـچنانچہ میں بھی اسلامی بہنو کے ساتھ اجتماع میں شریک ہوئی جہاں میں نے پردے میں رہ کر سنتوں بھرے اجتماع میں ہونے بیان سنا اور رقت انگیز دعا مانگی  ـالحمدللہ عزوجل اسی اجتماع میں شرکت کی برکت سے مجھے گناہوں سے توبہ کرنے سعادت نصیب ہوئی، فکرِ آخرت ملی  ـ جس پہ استقامت پانے کے لئے میں نے مدنی انعامات پہ عمل کرنا شروع کردیا، الحمدللہ عزوجل مدنی انعامات پہ عمل کی برکت سے مجھے چل مدینہ کی سعادت نصیب ہوگئی

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                     صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!بیان کو اِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتی ہوں ۔تاجدارِ رسالت ، شَہَنْشاہِ نبوت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، شَمْعِ بزمِ ہدایت ،نَوشَۂ بزمِ جنّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])


 

 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵