Book Name:Siddiq e Akbar Ka Kirdar o Farameen

دُعائے عطاؔر!یا اللہعَزَّ  وَجَلَّ جو کوئی بھی 12دن کا"اصلاحِ اعمال کورس" کرے ،پُل صراط پرسےوہ بجلی کی سی تیزی سے گُزر جائے اور بے حسا ب جنَّت میں داخلہ حا صل کرلے اور محبوبِِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اسے پڑوس مل جائے۔

مدنی اِنْعامات کی بھی مرحبا کیا بات ہے

قُربِ حَق کے طالبوں کے واسطے سوغات ہے

نفل روزوں کى مَدَنى تحریک

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ !سال بھر روزے رکھنے والے امیرِ اَہلسُنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے فیضان سے دعوتِ اسلامی میں نفل روزوں کی مدنی تحریک بالخصوص مدنی انعامات والوں کے ذریعے جاری رہتی ہے۔

آیئے نفل روزوں کے بارے میں چند مدنی پھول سُنتے ہیں چنانچہ (1)فرمانِ مُصطَفے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:اگرکسى نے اىک دِن نَفل روزہ رکھا اور زمىن بھر سونا اُسے دىا جائے جب بھى اِس کا ثواب پورا نہ ہوگا، اس کا ثواب تو قىامت ہى کے دن ملے گا۔ (مسندابى ىعلى ، ج ۵، ص۳۵۳، حدىث ۶۱۰۴) (2)عاشقانِ روزہ کى تنظىمى دَرَجہ بندى:ممتاز:جو صوم ِ داؤدى ىعنى اىک دن چھوڑ کر اىک دن روزہ رکھے ىا مہىنے مىں کم ا ز کم 15روزے اپنى سہولت کے مطابق رکھے ىا پانچ(5)ممنوعہ اىّام کے علاوہ سارا سال روزے رکھے۔(عىدالفطر اور 10،11،12،13ذوالحجة الحرام کو روزہ رکھنا مکروہِ تحرىمى ہے۔)([1])بہتر :جو ہر پىر شرىف اور جمعرات کا روزہ رکھے (پىر اور جمعرات کا روزہ سُنّت ہے، البتہ جو اپنى سَہولت کےمطابق مَدنى ماہ مىں سات روزے رکھ لے وہ بھى تنظىماً’’بہتر‘‘مىں شمار ہوگا۔)مناسب:جو ہر پىر شرىف کو ىا مجبورى ہو تو ہفتہ وار چھٹى والے دن روزہ رکھے(ىُوں مہىنے مىں چار پانچ روزے ہوں گے۔)(3)

یاد رکھئے!نفل روزہ: قصداً شروع کرنے سے پورا کرنا واجب ہوجاتا ہے، اگر توڑے گا تو قضا


 

 



[1] در مختار و ردالمحتار ،۳/ ۳۹۱