Book Name:Siddiq e Akbar Ka Kirdar o Farameen

شیر خدا رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے گھر پہنچے۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

      میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس واقعہ سے معلوم ہوا کہ حضرت سَیِّدُنا صِدیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ بیماروں کی عیادت فرمایا کرتے تھے،لہٰذا ہمیں بھی چاہیے کہ اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ بیمار مسلمانوں کی عیادت کیا کریں کہ اس کی بہت برکتیں ہیں،جی ہاں!مریض کی عیادت کرنا سُنّت بھی ہے،مریض کی عِیادت کرنا مدنی انعامات میں سے ایک مدنی انعام بھی ہے۔

     حضرت سَیِّدُنا ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے رِوایَت ہے کہ رسولُ الله صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایاکہ جو کسی مریض کی عیادت کرتاہے یا، اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے لئے اپنے کسی مسلمان بھائی سے ملنے جاتاہے تو ایک مُنادِی(یعنی ندا کرنے والا) اُسے مُخاطَب کرکے کہتاہے: خُوش ہو جا کیونکہ تیرا یہ چلنا مُبارَک ہے اور تُو نے جَنّت میں اپنا ٹِھکانہ بنالیا ہے۔([2]) لہٰذا ہمیں بھی چاہیے کہ ہم بھی مریضوں کی عِیادَت کرکے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی رِضا حَاصِل کریں اور جنّت کے حقدار بنیں،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہمیںعَمل کی توفیق عَطا فَرمائے۔اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللہُ تَعالیٰ عَلَیہ ِواٰلہٖ وسلَّم۔  

اخراجات سے زائد رقم  کم کروادی

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! قَناعَت اور کفایت شِعاری سے کام لینے کے معاملے میں بھی حضرتِ سَیِّدُنا صِدِیق اکبر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کا جو بے مثال انداز تھا،اُس میں یقیناً ہمارے لئے صبر و شکر کا درس بھی ہے اور قناعت کی ترغیب بھی۔چُنانچہ ایک مَرتبہ حضرتِ سَیِّدُنا صِدِیق اکبر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کی اَہلیہ محترمہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا کو حَلوا کھانے کی خواہش ہوئی ،تو آپ نے اُن سے ارشاد فرمایا:ہمارے پاس اتنی رقم نہیں


 



[1] تفسیر روح البیان،پ ۱۳،سورۃ الرعد،تحت الایۃ:۳۱، ۴/۳۷۷

[2] ترمذی ،کتاب البر والصلۃ ، باب ماجاء فی زیارۃ الاخوان ،رقم ۲۰۱۵ ، ج ۳ ، ص ۴۰۶