Book Name:Imam e Ahle Sunnat ka Shauq e Ilm e deen

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہمارا حال تویہ ہے کہ ہمیں کُتبِ حدیث تو دُور كی بات مُطلقاً تیس (30) دینی کتابوں کے نام تک یاد نہ ہوں گے جبکہ ہمارے امام، امامِ اہلسنت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے شوقِ عِلْمِ دِین کا عالَم یہ ہے کہ صرف فنِ حدیث میں ہی پچاس(50) سے زائد کتابیں ان کے درس و تدریس اور مُطالعہ میں شامل رہیں اور ایسا نہیں تھا کہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فقط مُطالَعہ ہی میں مشغول رہتےتھے بلکہ دیگر کئی مصروفیات مثلاًپُوری دُنیا سے آئے ہوئے اِسْتفتا کے جوابات دینا،خُطُوط کے جوابات بھیجنا، مہمانوں اور مُسافروں سے مُلاقات کرنا، راہِ حق سے بھٹکے ہوئے لوگوں کی اصلاح کرنا، تصنیف و تالیف  کرناآپ کی زندگی کا حصّہ تھیں۔یقیناً یہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کا خاصل فضل و کرم ہی ہے کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو کم و بیش پچاس (50)سے زائدعُلُوم و فُنُون میں کامل مہارت حاصل تھی ، چھ ہزارآٹھ سوسینتالیس(6847)سُوالات و جوابات اور دو سو چھ(206)رسائل سےمُزَّین تِیس(30) جلدوں پرمُشتمل اکیس ہزارچھ سوچھپن (21,656)صفحات پر مُشْتَمِل فتاویٰ رضویہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے ذَوقِ علمی اور خدمتِ دین پر سب سے بڑی دلیل ہے۔ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ آپ کی تمام خدماتِ دینیہ کو قبول فرمائے اور آپ کے مزارِپُر انوار پر رحمت و رضوان کی  کروڑوں بارشیں برسائے اور ہمیں آپ کے نقشِ قدم چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم    

اللہ  اللہ  تَبَحُّرِ  عِلمی

 

اب بھی باقی ہے خدمتِ قَلمی

اہلِ سنّت کا ہے جو سرمایہ

 

واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی

(وسائلِ بخشش،ص۵۷۵)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بَیان  کا خُلاصہ

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج کے بیان میں ہم نے اعلیٰ حضرت،امام اہلسنت مولانا شاہ احمد