Book Name:Imam e Ahle Sunnat ka Shauq e Ilm e deen

پڑھنے ،ڈاؤن  لوڈ کرنے اور پرنٹ آؤٹ کرنے کی بھی سہولت موجود ہے ۔  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اعلٰی حضرت کی رِیاضی دانی

      میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اعلیٰ حضرت ،امام اہلسنَّت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی عقل وفہم اور عِلْمِ دِیْن سے مَحَبّت کا عالَم یہ  تھا کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہنے کم وبیش پچاس(50) عُلُوم میں قلم اُٹھایا اور قابلِ قَدر کُتُب تصنیف فرمائیں۔آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکو ہر فن میں کافی دسترس حاصل تھی۔ علمِ تَوقِیت (عِلمِ تَو۔ قِی ۔ ت) میں اِس قَدَر کمال حاصل تھا کہ دن کو سُورج اور رات کو ستارے دیکھ کر گھڑی مِلالیتے۔ وَقت بِالکل صحیح ہو تا اور کبھی ایک مِنَٹ کا بھی فرق نہ ہوا۔ (اسی طرح )علمِ رِیاضی میں بھی  آپ یگانۂ روزگار تھے۔(تذکرہ امام احمدرضا،ص ۶)آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں :(علمِ ریاضی میں )میرا کوئی اُستاد نہیں ہے ،میں نے اپنے والدِ ماجد سے صرف چار(4)قاعدے جمع ،تفریق، ضرب ،تقسیم محض اس لئے سیکھے تھے کہ ترکہ (یعنی وراثت )کے مسائل میں اُن کی ضرورت پڑتی ہے، شرح چَغْمِیْنی شروع کی تھی کہ والدِ ماجد نے فرمایا کیوں اپنا وَقْت اس میں صرف کرتے ہو،پیارےمصطفیٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی سرکار سے یہ علوم تم کو خود ہی سکھا دیئے جائیں گے۔ (فیضان اعلی حضرت،ص۵۵۰)

     علمِ ریاضی میں مَہارت کاایک  دلچسپ واقعہ کچھ یوں ملتاہے کہ علی گڑھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ضِیاءُ الدِّین جو کہ رِیاضی میں غیر ملکی ڈگریاں اور تَمغہ جات حاصل کیے ہوئے تھے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکی خدمت میں ریاضی کا ایک مسئلہ پوچھنے آئے۔ارشاد ہوا: فرمائیے! اُنہوں نے کہا: وہ ایسا مسئلہ نہیں جسے اتنی آسانی سے عَرض کروں۔اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نےفرمایا:کچھ تو فرمایئے۔ وائس چانسلر صاحِب نے سُوال پیش کیا تو اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہنے اُسی وَقت اس کا