Book Name:Hazrat e Aisha ki Shan e ilmi

       آئیے اب قرآن و حدیث کی روشنی میں علمِ دین کے کچھ فضائل سُنتے ہیں تاکہ ہمارے دلوں میں بھی علمِ دین سیکھنے کا جذبہ پیدا ہو۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ قرآنِ کریم میں اہلِ علم کی شان وعظمت کو بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے:

                قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَعْلَمُوْنَ وَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَؕ-اِنَّمَا یَتَذَكَّرُ اُولُوا الْاَلْبَابِ۠(۹) (پ۲۳،الزمر:۹)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:تم فرماؤ کیا برابر ہیں جاننے والے اور انجان نصیحت تو وہی مانتے ہیں جو عقل والے ہیں۔

                        اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ احادیثِ مبارکہ بھی علمِ دین کے فضائل سے مالامال ہیں۔آئیےاس ضمن میں 9 فرامینِ مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُنتے ہیں چُنانچہ

1.  عالم زمین میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی دلیل و حجت ہے ۔(1)

2.  بیشک زمین پر عُلَماءکی مثال ان ستاروں کی طرح ہے، جن سے کائنات کی تاریکیوں میں رَہْنُمائی حاصل کی جاتی ہے تو جب ستارے ماند پڑ جائیں تو قریب ہے کہ ہدایت یافتہ لوگ گمراہ ہو جائیں۔(2)

3.  علم کے ساتھ تھوڑا عمل بھی نفع دیتا ہے لیکن جہالت کے ساتھ بہت عمل بھی نفع نہیں دیتا۔(3)

4.  اَلْعِلْمُ حَیَاةُالْاِسْلَامِ وَعِمَادُ الْا یْمَانِعلم اسلام کی زندگی اور دین کا ستون ہے۔(4)

5.   مَنْ طَلَبَ الْعِلْمَ تَـکَفَّلَ اللهُ بِرِزْقِهٖ جو شخص علم کی طلب میں رہتا ہے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اس کے رِزْق کا ضامن ہے۔(5)

6.  مَنْ سَلَکَ طَرِیْقًا یَلْتَمِسُ فِیْهِ عِلْمًا سَهَّلَ اللهُ لَهُ بِهٖ طَرِیْقًا اِلَی الْجَنَّةِجو ایسے  راستے پر چلے جس میں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1] جامع صغیر،فصل فی المحلی بال من ھذا الحرف، ص ۳۴۹، حدیث: ۵۶۵۸

2 مسند احمد ، مسند انس بن مالک بن النضر، ۴/۳۱۴،حدیث:۱۲۶۰۰

3 جامع بیان العلم،باب جامع فی فضل العلم، ص ۶۵، حدیث:۱۹۷

4 جمع الجوامع،حرف العین، المحلی بال من ھذا الحرف، ۵/۲۰۰،حدیث:۱۴۵۱۸

5 تاریخ بغداد، محمد بن القاسم بن ھشام، ۳/۳۹۸