Book Name:Shab e Meraj Jannat main Rahmat e ilahi kay mushahidaat

بیان فرمائیں)تو جنّت بولی :” میں راضی ہوں ۔ “ (دلائل النبوۃ، باب الدلیل علی ان النبی عرج بہ ، ۲/۳۹۹)     

بزمِ ثنائے زُلْف میں میری عروسِ فِکْر کو

ساری بَہارِ ہَشْت خُلد چھوٹا سا عِطْر دان ہے

عرش پہ تازہ چھیڑ چھاڑ فرش میں طُرفہ دُھوم دَھام

کان جِدھر لگائیے تیری ہی داستان ہے

(حدائقِ بخشش ،ص۱۷۸)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                             صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آپ نے سُنا کہ جنّت نے اپنے اندر پائے جانے والی کتنی دِلکش اور عُمدہ نعمتیں ذِکرکیں اور  اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ میں یہ بھی عرض کی کہ ان نعمتوں سے لُطف اندوز ہونے والے خوش نصیبوں کو میرے اندر بھیج دے ۔اس پرخالِقِ کائنات عَزَّ  وَجَلَّ نے جنّت کو اس کے مکینوں یعنی اہلِ ایمان مَردوں اورعورتوں  کے بارے میں بتانے کے بعد کامیاب مؤمنین کی صفات بھی بیان فرمائیں ۔ آیئے وہ صفات سُنتے ہیں ۔ چنانچہ،

فردوس کی میراث پانے والے لوگ

پارہ 18 سورۂ مُؤْمِنُوْنآیت نمبر1تا11میں  جنّت کی میراث پانے والے خوش نصیبوں کے بارے میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے :

قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوۡنَ ۙ﴿۱﴾الَّذِیۡنَ ہُمْ   فِیۡ صَلَاتِہِمْ   خٰشِعُوۡنَ ۙ﴿۲﴾وَالَّذِیۡنَ ہُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوۡنَ ﴿ۙ۳﴾وَالَّذِیۡنَ ہُمْ لِلزَّکٰوۃِ فٰعِلُوۡنَ ۙ﴿۴

تَرْجَمَۂ کنز الایمان :بیشک مراد کو پہنچے ایمان                           والے،جو اپنی نماز میں گڑگڑاتے ہیں اور وہ جو    کسی بیہودہ بات کی طرف التفات نہیں کرتےاور وہ کہ زکوٰۃ دینے کا کام کرتے