Book Name:Hilm-e-Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!دیکھا آپ نے کہ احادیثِ مُبارکہ میں حِلم اور بُردباری اِخْتیار کرنے کی کس قدر ترغیب دِلائی گئی ہے۔ہمیں چاہیے کہ ہم بھی اس اچھی صِفَت کو اَپنانے کی کوشش کریں،اِبْتدا میں اگرچہ مُشکل ضَرور ہوگی، لیکن سچی لگن اورکوشش سے تمام کام آسان ہوجاتے ہیں جیساکہ فرمانِ مُصطفٰےصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے: علم سیکھنے سے آتا ہے، تَحَمُّل مِزاجی بتکلُّف برداشت کرنے  سے پیدا ہوتی ہے اور جو بَھلائی حاصل کرنے کی کوشش کرے ،اسے بھلائی دی جاتی ہے اور جو شَرسے بچنا چاہتا ہے، اُسے بچایاجاتا ہے۔ (تاریخِ مدینہ دمشق،۱۸/ ۹۹)

اس حدیثِ پاک کے اس حصے ’’ تَحَمُّل مِزاجی بتکلُّف برداشت کرنے  سے پیدا ہوتی ہے‘‘پر غور فرمائیے اور نیت کیجئے کہ ہم بھی اپنے اندر برداشت کی صفت پیداکرنے کی کوشش کریں گے ۔

 اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ

تاجدارِ حرم،نبیِّ مکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ حِلم  وبُردباری اور نَرم دِلی میں  اپنی مثال آپ ہیں ۔ رَبُّ ا لْعٰلَمِیْن عَزَّ  وَجَلَّ آپ کی نَرم دِلی کی تعریف کرتے ہوئے پارہ 4 سُورہ آلِ عمران   کی آیت159 میں اِرْشاد فرماتاہے :

فَبِمَا  رَحْمَةٍ  مِّنَ  اللّٰهِ  لِنْتَ  لَهُمْۚ-وَ  لَوْ  كُنْتَ  فَظًّا  غَلِیْظَ  الْقَلْبِ  لَا  نْفَضُّوْا  مِنْ  حَوْلِكَ۪-  (پارہ:۴، آل عمران:۱۵۹)

 تَرْجَمَۂ کنزالایمان:تو کیسی کچھ اللہ کی مہربانی ہے کہ اے محبوب تم ان کے لئے نرم دل ہوئے اور اگر تندمزاج سخت دل ہوتےتووہ ضرور تمہارے گرد سے پریشان ہوجاتے 

حضرتِ سَیِّدُنا   عبدُاللہ بن عَمْرورَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتےہیں: میں نے رَسُوْلُاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی صِفات کو پہلی کتابوں میں دیکھا ہے ،آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نہ تو تنگ مِزاج ہیں اور