Book Name:Tilawat e Quran ki Barkatain

نہ ہو تو اچّھی آواز بنانے کی کوشش کرے،مگر لَحن کے ساتھ پڑھنا کہ حُرُوف میں کمی بیشی ہوجائے جیسے گانے والے کیا کرتے ہیں،یہ ناجائز ہے،بلکہ پڑھنے میں قواعِدِ تَجوید کی رعایت کیجئے۔(دُرِّمُختار، رَدُّالْمُحتار ج۹، ص۶۹۴،ملخصا) ٭قرآنِ مجید بُلند آواز  سے پڑھنا اَفْضل ہے جبکہ کسی نَمازی یا مریض یا سوتے کو اِیذا نہ پہنچے۔ (غُنْیَۃُ المُتَمَلّی ص ۴۹۷) ٭جب بلندآواز سے قرآن پڑھا جائے تو تمام حاضِرین پر سُننا فرض ہے، جب کہ وہ مجمع  سُننے کے لئے حاضر ہو ،ورنہ ایک کا سننا کافی ہے، اگرچِہ اور (لوگ) اپنے کام میں ہوں۔(فتاوٰی رضویہ  ج۲۳ص۳۵۳  مُلَخَّصاً) ٭مجمع میں سب لوگ بُلند آواز سے پڑھیں یہ حرام ہے، اکثر تیجوں میں سب بلند آواز  سے پڑھتے ہیں، یہ حرام ہے، اگر چند شخص پڑھنے والے ہوں تو حکم ہے کہ آہستہ پڑھیں۔(بہارِشریعت ج۱ حصّہ ۳ص۵۵۲)٭بازاروں میں اور جہاں لوگ کام میں مشغول ہوں، بُلند آواز سے پڑھنا ناجائز ہے، لوگ اگر نہ سُنیں گے تو گُناہ  پڑھنے والے پر ہے ،اگر کام میں مشغول ہونے سے پہلے اِس نے پڑھنا شُروع کر دیا ہو اور اگر وہ جگہ کام کرنے کے لیے مُقرَّر نہ ہو تو اگر پہلے پڑھنا اِس نے شُروع کیا اورلوگ نہیں سُنتے تو لوگوں پر گُناہ اوراگرکام شُروع کرنے کے بعد اِس نے پڑھنا شُروع کیا، تو اِس(پڑھنے والے) پر گُناہ ہے۔ (غُنْیَۃُ المُتَمَلّی ص۴۹۷)٭لیٹ کرقرآن  پڑھنے میں حرج نہیں جبکہ پاؤں سِمٹے ہوں اور مُنہ کُھلا ہو، یُوہیں (یوں ہی) چلنے اور  کام کرنے کی حالت میں بھی تلاوت جائز ہے، جبکہ دل نہ بٹے، ورنہ مکروہ ہے۔  (اَیضاً ص۴۹۶ملتقطا) ٭غسل خانے اورنَجاست کی جگہوں میں قرآنِ مجید پڑھنا، ناجائز ہے(اَیضاً ) ٭قرآنِ مجیدسُننا، تلاوت کرنے اورنَفل پڑھنے سے افضل ہے۔ (اَیضاً  ص ۴۹۷) ٭جوشخص غَلَط پڑھتا ہو تو سُننے والے پر واجِب ہے کہ بتا دے، بشرطیکہ بتانے کی وجہ سے کینہ و حسد پیدا نہ ہو۔ (اَیضاًص۴۹۸)٭تلاوتِ قرآنِ پاک  کرتے وَقْت ترتیل  یعنی ٹھہر ٹھہر کر پڑھنا چاہیے کہ یہ  مُسْتَحَب ہے٭اگر دورانِ  تلاوت