Book Name:Ghaus e Pak ka Bachpan

کسی مجبوری کے تحت صاحبِ خانہ نے اجازت نہ دی ہو (8)جب آپ کے گھر پر کوئی دستک دے تو سُنَّت یہ ہے کہ پوچھئے: کون ہے؟ باہَر والے کو چاہئے کہ اپنا نام بتائے : مَثَلاً کہے:”محمد الیاس۔“ نام بتانے کے بجائے اس موقع پر ”مدینہ!“ ”میں ہوں!“ ”دروازہ کھولو“ وغیرہ کہنا سُنَّت نہیں (9) جواب میں نام بتانے کے بعد دروازے سے ہٹ کر کھڑے ہوں تا کہ دروازہ کھلتے ہی گھر کے اندر نظر نہ پڑے (10) کسی کے گھر میں جھانکنا ممنوع ہے ۔بعض لوگوں کے مکان کے سامنے نیچے کی طرف دوسروں کے مَکانات ہوتے ہیں لہٰذا بالکونی وغیرہ سے جھانکتے ہوئے اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ ان کے گھروں میں نظر نہ پڑے (11) کسی کے گھر جائیں تو وہاں کے انتِظامات پر بے جا تنقید نہ کیجئے اس سے اُس کی دل آزاری ہو سکتی ہے (12) واپَسی پر اہلِ خانہ کے حق میں دُعا بھی کیجئے اور شکریہ بھی اَدا کیجئے اور سلام بھی اور ہو سکے تو کوئی سُنَّتوں بھرا رِسالہ وغیرہ بھی تُحفۃً پیش کیجئے۔

 طرح طرح کی ہزاروں سُنَّتیں سیکھنے کیلئے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ دو کُتُب بہارِ شریعت حصّہ 16 (312صفحات) نیز 120 صَفَحات کی کتاب”سُنَّتیں اور آداب“ھدِیّۃً حاصِل کیجئے اور پڑھئے۔ سُنَّتوں کی تربیّت کا ایک بہترین ذَرِیعہ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافِلوں میں عاشِقانِ رسول کے ساتھ سنّتوں بھرا سفر بھی ہے۔

سیکھنے سُنَّتیں قافلے میں چلو           لُوٹنے رَحمتیں قافلے میں چلو

ہو ں گی حل مشکلیں قافلے میں چلو             پاؤ گے بَرَکتیں قافلے میں چلو

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ