عشرۂ جہنم سے آزادی

عشرۂ جہنّم سے آزادی

حضرتسَیِّدُناعبدُ اللہ ابن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ سرکارِ نامدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ خوش گوار ہے: جس نے مکّۂ مکرمہ میں ماہِ رَمضان پایا اور رَوزہ رکھا اور رات میں جتنا میسر آیا قیام کیا تو اللہ عَزّوَجَلَّاُس کے لئے اور جگہ کے ایک لاکھ رَمضان کا ثواب لکھے گا اور ہردن ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب اور ہر رات ایک غلام آزادکرنے کا ثواب اور ہر روز جہاد میں گھوڑے پر سوار کردینے کا ثواب اور ہر دن میں نیکی اور ہر رات میں نیکی لکھے گا۔(ابنِ ماجہ، ج۳،ص۵۲۳،حدیث: ۳۱۱۷) حضرتِ سَیِدُنا عبدُاللّٰہ ابنِ عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ مَحْبُوبِ ربُّ العٰلمین ، سیِّدُ الْاَنْبِیاءِ وَ الْمُرسَلین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ دلنشین ہے: ’’ اللہ عَزّوَجَلَّ ماہِ رَمضان میں روزانہ اِفطار کے وَقت دس لاکھ ایسے گنہگاروں کو جہنم سے آزاد فرماتا ہے جن پر گناہوں کی وجہ سے جہنم واجب ہوچکا تھا، نیز شب جُمُعہاور روزِ جُمُعہ(یعنی جُمعرات کو غروب آفتاب سے لے کر جُمُعہ کو غروب آفتاب تک )کی ہر ہر گھڑی میں ایسے دس دس لاکھ گنہگاروں کوجہنم سے آزاد کیا جاتا ہے جو عذاب کے حقدار قرار دئیے جاچکے ہوتے ہیں ۔‘‘(اَلْفِردَوس بمأثور الْخِطاب، ج ۳ ،ص ۳۲۰ ،حدیث ۴۹۶۰) عاشقانِ رَمضان!بیان کردہ احادیثِ مبارَکہ میں ربُّ الْاَنام عَزّوَجَلَّکے کس قدر عظیم الشان اِنعام واِکرام کا ذِکر ہے۔ اے کاش ! اللہ تَعَالٰی ہم گنہگاروں کو بھی مغفرت یافتگان میں شامل کرلے ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم

عصیاں سے کبھی ہم نے کنارہ نہ کیا ہم نے تَو جہنَّم کی بہت کی تجویز

پر تونے دِل آزُردہ ہمارا نہ کِیا لیکن تری رَحمت نے گوارا نہ کیا

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

Share