Book Name:Husn-e-Ikhlaq ki barkatain

تو مبارَک شانوں یعنی کندھوں کوجھوم جھوم کر چومنے لگتیں۔(الشمائل المحمدیۃ،ص۳۴،۳۵ ،۱۸)۔٭ صَدرُالشَّریعہ،بَدرُالطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولانامفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: مرد کویہ جائز نہیں کہ عورَتوں کی طرح بال بڑھائے، بعض صوفی بننے والے لمبی لمبی لٹیں بڑھا لیتے ہیں جو اُن کے سینے پر سانپ کی طرح لہراتی ہیں اور بعض چوٹیاں گُوندھتے ہیں یا جُوڑے(یعنی عورَتوں کی طرح بال اکٹّھے کر کے گدّی کی طرف گانٹھ) بنالیتے ہیں یہ سب ناجائز کام اور خِلاف شَرع ہیں۔(بہارِ شریعت،۳/۵۸۷)٭چھوٹی بچیوں کے بال بھی مردانہ طرز پر نہ کٹوایئے، بچپن ہی سے ان کو لمبے بال رکھنے کا ذہن دیجئے۔٭سُنّت یہ ہے کہ اگر سر پربال ہوں تو بیچ میں مانگ نکالی جائے(ایضاً)٭آج کل قینچی یا مشین کے ذَرِیعے بالوں کو مخصوص طرز پر کاٹ کر کہیں بڑے تو کہیں چھوٹے کر دیئے جاتے ہیں، ایسے بال رکھنا سنَّت نہیں۔٭وہ  چند بال جو نیچے کے ہونٹ اور ٹھوڑی کے بیچ میں ہوتے ہیں اس کے آس پاس کے بال مُونڈانا یا اُکھیڑنا بدعت ہے۔(فتاویٰ ہندیہ،۵/ ۳۵۸)٭داڑھی یا سر میں مہندی لگا کر سونا نہیں چاہئے ۔ ایک حکیم کے بقول اس طرح مہندی لگا کر سوجانے سے سر وغیرہ کی گرمی آنکھوں میں اُتر آتی ہے جو بینائی کے لئے مُضر یعنی نقصان دِہ ہے۔٭مہندی لگانے والے کی مونچھ ،نچلے ہونٹ اور داڑھی کے خط کے کَنارے کے بالوں کی سفیدی چند ہی دنوں میں ظاہر ہونے لگتی ہے جو کہ دیکھنے میں بھلی معلوم نہیں ہوتی لہٰذا اگر بار بار ساری داڑھی نہیں بھی رنگ سکتے تو کوشِش کر کے ہر چار دن کے بعد کم از کم ان جگہوں پر جہاں جہاں سفیدی نظر آتی ہو تھوڑی تھوڑی مہندی لگا لینی چاہئے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی 2 کتب”بہارِ شریعت“حِصّہ 16(312 صفحات)،120صفْحات پر مشتمل کتاب”سُنّتیں اور آداب“،رسالہ163  مَدَنی پھول“ اور101  مَدَنی