Book Name:Husn-e-Ikhlaq ki barkatain

حدیث:۷۳۴۳)٭بداَخْلاقی اگر اِنسانی شکل میں ہوتی تو وہ (بہت)بُرا آدمی ہوتا۔(کنز العمال،کتاب الاخلاق، الفصل الاول، الجزء الثالث۳،۲ /۱۷۸، حدیث: ۷۳۵۱)٭اللہ پاک کے نزدیک سب سے بڑی بُرائی بُرے اَخْلاق ہیں۔(جامع الاحادیث، ۱۹/۴۰۶،حدیث: ۱۴۹۲۲ملخصاً) ٭بےشک بے حیائی اور بد اَخْلاقی کا اسلام کی کسی چیز سے کوئی تَعَلُّق نہیں۔(مسند احمد،مسند البصریین، حدیث ابی عبد الرحمن، ۷/۴۳۱، حدیث: ۲۰۹۹۷) ٭بد اَخْلاقی نیکی کی دعوت میں بہت بڑی رُکاوٹ ہے،٭بد اَخْلاقی سے بسااَوقات میاں بیوی میں طَلَاق کی نَوبَت آجاتی ہے،٭بداَخْلاقی کی نَحوست سے گھر کا سُکون بَرباد ہوجاتا ہے٭بداَخْلاقی کی نحوست سے  کوئی عاشقِ رسول بلکہ پوراخاندان دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے  دُورہوسکتاہے۔٭بداَخْلاقی کی نحوست دوخاندانوں میں جُدائی ڈال دیتی ہے۔٭بداَخْلاقی کی نحوست قریب ہونے والوں کو دُورکردیتی ہے ٭بداَخْلاق ایک گُناہ سے تَوبہ کرتا ہے تو اُس سے بدتَر گُناہ میں گِرِفتار ہوجاتا ہے۔(جامع الاحادیث للسیوطی، قسم الاقوال،۲/ ۳۷۵، حدیث: ۶۰۶۴)٭بداَخْلاق شخص کو بارہا ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اَلْغَرَض بداَخْلاقی کثیر بُرائیوں کا مَجموعہ اور دُنیا و آخِرت میں ہلاکت و بَربادی کا سبب ہے۔اللہ کریم سب مسلمانوں  کو بُرےاَخْلاق کی نَحوست سے محفوظ فرمائے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

بھاگتے ہیں سُن لے بد اَخْلاق اِنساں سے سبھی

 

مُسْکرا کر سب سے مِلنا دل سے کرنا عاجِزی

(وسائل بخشش مرمم،ص۶۹۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ابھی ہم نے بداَخْلاقی کے دِینی و دُنیوی نُقصانات کے بارے میں سُنا، اے کاش!اِنہیں سُن کر ہمارے دل میں بھی اِس سے نفرت پیدا ہوجائے اور ہمارا تَوْبہ کا ذِہْن بھی بن جائے۔آئیے!اب ہم اچھے اَخْلاق کا پیکر بنّنے کےلئے 14طریقے سُن کر اُن پرعمل کی نِیَّت بھی   کرتے ہیں: