Book Name:Hazrat-e-Isa Ki Mubarak Zindagi

شک دُنیا کوئی قابِلِ اِحْتِرام چیزنہیں کہ اِس کی تعظیم کی جائے۔ دُنیا تو تمہیں ہر روز کسی نہ کسی نئی آفَت یا نُقْصَان کی طرف بُلاتی ہے،لہٰذا اِس کے دھوکے سے بچو۔پھرفرمایا:اے لوگو!کیا تم جانتے ہوکہ میرا گھرکہاں ہے؟لوگوں نےکہا:اے اللہعَزَّ وَجَلَّ کے نَبِی! آپ کاگھرکہاں ہے؟آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے فرمایا:مساجِد میری قیام گاہ ہیں،میرا بُھوکا رہنا ہی میریشِکَم سیری(پیٹ بھر کے کھانا)ہے،میرے پاؤں میری سُواری ہیں،رات کوچمکتا ہوا چاند میرا چِراغ(رَہْنُما) ہے،سَخْت سَردِیوں کی راتوں میں نَماز پڑھنا میرا مَحبوب تَرِین عَمل ہے،میرا کھانا خُشْک پتّے وغیرہ ہیں، زمین کی گھاس اور نباتات میرے لئے پھلوں (Fruits)کی طرح ہیں،اِنہی سےجانوروں کو خوراک ملتی ہے،وہی سبزی اور نباتا ت میں کھالیتا ہوں، میرالِباس اُون ہے،اللہ عَزَّوَجَلَّ سےڈرنا میرا شِعَار(علامت)ہےاورمَساکین و فُقَرَا میرے مَحبوب ترین رَفِیْق(دوست) ہیں۔میں صُبْح اِس حالت میں کرتا ہوں کہ میرے پاس دُنیاوی چیزوں میں سے کوئی چیزنہیں ہوتی اور ایسی ہی حالت میں شام کرتا ہوں کہ میرے پاس کوئی دُنیاوی چیز نہیں ہوتی لیکن پھر بھی میں اِس بات کی پَروا نہیں کرتا کہ فُلاں شخص اِتنا مال دار ہے۔میں اپنی اِس حالت میں اپنے آپ کوبہت خُوش قِسْمَت اوربہت زِیادہ غَنِی سمجھتا ہوں(یعنی میں اِس حال میں بھی اپنے ربّ عَزَّ  وَجَلَّ کی رِضا پر راضِی ہوں )۔

آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے بارے میں یہ بھی بَیان کِیا جاتاہے کہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے ایک ہی اُون کے جُبّے میں اپنی زِندگی کے10 سال گزاردیئے،جب وہ  جُبَّہ کہیں سےپَھٹ جاتا تو اُسے رَسِّی سے باندھ لیتے یا پَیْوَنْد(جوڑ) لگالیتے۔( عیون الحکایات ، الحکایۃ الثامنۃو التسعون من نصائح عیسی ۔۔۔الخ  ،۱/۱۱۸)

رہُوں مَسْت و بے خُود میں تیری وِلا میں                پِلا جام ایسا پِلا یاالٰہی

مِرے دِل سے دُنیا کی چاہت مِٹا کر                      کر اُلفت میں اپنی فَنَا یاالٰہی

(وسائل بخشش مرمم ،۱۰۵)

سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ !سُناآپ نے کہ حضرت سَیِّدُنا عیسیٰ رُوْحُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکِس قَدَر