Book Name:Takabbur Ka Anjam Ma Musalman Ko Haqeer Jannay Ki Muzammat

ہمدردی پیدا کرنے اور تکبُّر سے بچنے کا ذریعہ ہے۔فرمانِ مُصْطَفٰے  ہے:مسلمان کا صَدَقہ عمر میں زیادَتی کا سبب ہے اور بُری موت سے بچاتاہے اور اللہعَزَّ  وَجَلَّ اس کی وجہ سے تکبُّر و فقر اور فخر کو دُور فرما دیتا ہے۔([1])  ٭تکبُّر سے نجات پانے کاایک طریقہ یہ بھی ہے کہ  جب کسی سے اختِلافِ رائے ہو ،پھر آپ پر ظاہرہو جائے کہ وہ حق پر ہے توضِد کرنے کے بجائے سرِ تسلیم خم کر لیجئے ۔پھر اس کے سامنے اس بات کا اعتِراف کرتے ہوئے بیانِ حق پر اس کی تعریف بھی کیجئے کہ آپ دُرُست فرمارہے ہیں اللہتعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔اعترافِ حق کا یہ اقرار اگرچِہ نفس پر بہت ہی گِراں ہے ، مگرمسلسل ایسا کرتے رہنے سے حق کا اعتِراف کرنا ہماری عادت بن جائے گی اور اس کی برکت سے تکبُّرسے بھی جان چھُوٹتی چلی جائے گی ۔

٭تکبُّر سے نجات پانےکیلئے اپنے رُفَقاء کے ساتھ ہوں یا کسی محفل میں کبھی بھی دل میں اس خواہش کو جگہ نہ دیجئے کہ مجھے نُمایاں حیثیت دی جائے ،اُونچی جگہ بٹھایا جائے،میری آؤبھگت کی جائے۔ ہاں!کسی نے ازخود آپ کو نمایاں جگہ پر بیٹھنے کی درخواست کی توقَبول کرنے میں حرج نہیں۔

     امیرالمومنین حضرتِ سیِّدُنا مولیٰ علی المرتضٰیکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کہیں تشریف فرماہوئے صاحِب خانہ نے حضرت کیلئے مسندحاضر کی،آپ اس پررونق افروز ہوئے اور فرمایا: کوئی گدھا ہی عزّت کی بات قَبول نہ کرے گا۔([2]) ٭تکبُّر سے نجات پانےکے لئے دوسروں کو بِلاوجہ اپنے پاس بُلانے کے بجائے نفس کے تکبُّر کوتوڑنے کیلئے حتَّی الامکان خود چل کر ملاقات کرنے جائیے۔٭ تکبُّر سے نجات پانےکیلئے غریبوں کی دعوت بھی قبول کیجئے۔صِرف امیروں سے تعلُّقات بڑھانے اور ان


 

 



[1] مجمع الزوائد ،کتاب الزکاۃ، باب فضل الصدقۃ،۳/۲۸۴، حدیث:۴۶۰۹

[2] فتاوٰی رضویہ ،۲۳/۷۲۰